سپریم کورٹ کے افسر پارلیمنٹ نہ آئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے، نور عالم خان

15 والی دوائی اب 100 میں ملے گی، غریب کیلئے بجلی مہنگی نہ کریں، نور عالم خان

اسلام آباد: چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے استفسار کیا ہے کہ کیا رجسٹرار سپریم کورٹ کا پبلک اکاونٹس کمیٹی میں پیش نہ ہونا آئین کی خلاف ورزی نہیں؟

وزرائے اعظم کی گردنیں لینے کا رواج ختم، عدالتی فیصلوں کا ٹرائل کیا جائے، خواجہ آصف

انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا رجسٹرار سپریم کورٹ کو کہا جاتا ہے آ پ نے پبلک اکاونٹس کمیٹی میں پیش نہیں ہونا۔

نور عالم خان نے کہا آج پھرپرنسپل اکاؤنٹنگ افسر سپریم کورٹ کو لکھا ہے وہ پارلیمنٹ آئیں اور جواب دیں، اگر پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر نہ آئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے۔

سپریم کورٹ کے 8 ججز ن لیگ کے نشانے پر ہیں، مریم نواز کیخلاف فوجداری مقدمہ کر رہے ہیں، فواد چودھری

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نورعالم خان نے کہا اگر ہم ہر قسم کا حساب دے سکتے ہیں تو یہ حساب کیوں نہیں دے سکتے؟ ہم نے اپنے اثاثوں کو ڈیکلیئرر کیا ہے، عدلیہ کو بھی اپنے اثاثے ڈیکلیئر کرانے ہوں گے۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان میں کوئی بادشاہت نہیں، یہ جمہوری ملک ہے یہاں آئین ہے، ہم سپریم کورٹ کو ریکارڈ دینے کو تیار ہیں مگر سپریم کورٹ پہلے دے۔

سیاسی لوگ انصاف نہیں، من پسند فیصلے چاہتے ہیں، چیف جسٹس

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے اجلاس سے خطاب کے دوران مطالبہ کیا کہ پندرہ سو روپے آب زم زم لینے کی شرط ختم کی جائے۔


متعلقہ خبریں