افغانستان میں فلاحی کام روکنے کی دھمکی


نیویارک: اقوام متحدہ نے خواتین پر پابندیوں کے خلاف افغانستان میں فلاحی کام روکنے کی دھمکی دے ڈالی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا کہ خواتین پر مختلف اقسام کی پابندیاں لگا کر عالمی ادارے کو افغانستان میں فلاحی کام روکنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق خواتین پر پابندی اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہے لہٰذا اقوام متحدہ اس کی تعمیل نہیں کر سکتا۔ بڑھتی پابندیاں 1996 سے 2001 کے درمیان طالبان کے پہلے قبضے کی یاد دلا رہی ہے۔

عالمی ادارے نے کہا کہ افغان عوام کے لیے اس بحران کے کسی بھی منفی نتائج کی ذمہ داری ڈی فیکٹو حکام پر ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کے داخلے پر پابندی عائد

واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے سال 2021 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے افغان خواتین پر متعدد پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم اور سرکاری نوکریوں کی پابندی سرفہرست ہیں۔

افغان طالبان نے خواتین پر ملکی و غیر ملکی این جی اوز کے ساتھ کام کرنے پر بھی پابندی لگا رکھی ہے۔


متعلقہ خبریں