این اے 123 لاہور کس کا ؟ حیران کن نتائج


لاہور: پنجاب کے شہر لاہور میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 123 پر کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 123 لاہور میں مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کے مقابلے پر عمران خان کے اترنے کا امکان ہے کیونکہ گزشتہ انتخابات میں بھی عمران خان اس نشت پر خواجہ سعد رفیق کے مقابلے پر کھڑے ہوئے تھے اور صرف 700 ووٹوں سے مسلم لیگ ن کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔

مذکورہ نشت پر عمران خان نے کامیابی کے بعد یہ نشست چھوڑ دی تھی اور اس پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں خواجہ سعد رفیق نے 10 ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

این اے 123 کی عوام نے ایک طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ووٹ دینے کا اعلان کیا تو دوسری طرف اس نشست پر مسلم لیگ ن کے ووٹرز کی تعداد بھی کم نہیں ہے۔ ووٹرز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے صرف وقت ضائع کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا اور گزشتہ 4 سالوں میں پی ٹی آئی کی حکومت میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیے گئے۔

ن لیگ کے حامیوں کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ہمیشہ عوامی فلاح کے کام کیے اور عوام کو ریلیف دیا ہے جبکہ دیگر کسی بھی سیاسی جماعت نے ملک کی بہتری کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ن لیگ کھا رہی ہے تو لگا بھی رہی ہے باقی صرف کھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم عدلیہ پر حملہ آور ہو کر الیکشن سے بھاگنا چاہتی ہے، عمران خان

تحریک انصاف کے حامی بھی اس نشست پر کم نہیں ہیں۔ پی ٹی آئی کے سپورٹرز نے کہا کہ عمران خان ایماندار آدمی ہے لیکن اسے ملک میں کام کرنے کے لیے وقت نہیں دیا گیا۔ موجودہ حکومت میں مہنگائی عروج پر پہنچ کی ہے اور آج عوام بھوک سے مر رہے ہیں۔ عمران خان واحد لیڈر ہے جو ملک کے لیے کچھ کر کے ہی دکھائے گا۔

اس حلقے کے عوام کی کثیر تعداد نے بھی دیگر حلقوں کی طرح سیاسی جماعتوں سے مکمل مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا۔ ووٹرز کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں مہنگائی ہوئی تو مسلم لیگ ن کی حکومت میں بھی مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ کاروباری افراد بھی بہت زیادہ مایوس نظر آئے۔


متعلقہ خبریں