مناسکِ حج کا آغاز، عازمین منیٰ پہنچنا شروع


مناسکِ حج کا آغاز ہوگیا، 10 لاکھ عازمین حج طواف کے بعد قافلوں کی صورت میں منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے 2 سال کے طویل انتظار کے بعد منیٰ میں عازمین حج کے قیام کے لیے دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی جدید سہولیات کے ساتھ آباد ہو چکی ہے۔

عازمین آج منیٰ میں پورا دن قیام اور عبادت کریں گے۔ منیٰ میں ظہر، عصر، مغرب، عشا اور کل نماز فجر ادا کریں گے۔

عازمین حج 9 ذوالحج جمعرات کو میدان عرفات پہنچ کر نماز ظہر اور عصر اپنے خیموں ہی میں ادا کریں گے اور مغرب تک میدان عرفات میں قیام کریں گے، جہاں حجاج کرام اپنے رب کی بارگاہ میں خصوصی دعائیں اور عبادات کا اہتمام کریں گے۔

حجاج کرام 10 ذوالحج جمعہ کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد سورج طلوع ہونے تک دعاؤں اور مناجات کا اہتمام کریں گے جسے وقوف مزدلفہ کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد رمی جمرات کے لیے واپس منیٰ کی جانب روانہ ہوں گے جمرات کمپلیکس میں بڑے جمرے پر 7 کنکریاں ماریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ایئر پورٹس پر پھنسے عازمین حج کو جدہ روانگی کی خصوصی اجازت

رمی جمرات کے بعد قربانی کا عمل ہے، جس کی تکمیل ہوتے ہی حجاج کرام سر کے بال منڈوانے کے بعد احرام کھول دیں گے۔ بال منڈوانے کے بعد حجاج کا اہم کام طواف زیارت ہے۔ جس کی ادائیگی اور سعی کے چکر مکمل کرنے کے بعد حجاج واپس منیٰ پہنچیں گے۔ رات وہیں قیام ہو گا اور اگلے 2 روز یعنی 11 اور 12 ذوالحج کو زوال کے وقت کے بعد تینوں جمرات کو سات سات کنکریاں ماریں گے۔

اس کے بعد حجاج 12 ذوالحج کو غروب آفتاب سے قبل منیٰ کی حدود سے نکل جائیں گے یا پھر 13 ذوالحج کی رمی کے بعد اپنی رہائش گاہوں کی جانب روانہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ رواں برس کورونا وبا کے بعد پہلی بار 10 لاکھ عازمین، حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں، جن میں ساڑھے 8 لاکھ غیر ملکی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں