لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ آئیں تو سہی ہم آپ کے اقتدار کا نشہ اتارنا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری اور عظمیٰ بخاری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو پتا چل گیا کہ ملک میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور ن لیگ فیصلہ کر چکی تھی لیکن عمران خان نے شعبدہ بازی دکھائی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اب ان کے پاس 500 دن ہیں اور جو انہوں نے کرنا ہے کریں۔ کیا امریکہ سے آزادی اہلکاروں کے سینوں پر گولی چلا کر ملے گی، یہ آزادی مارچ نہیں بلکہ یہ اقتدار کی بحالی کا مارچ ہے۔ آئیں تو سہی ہم آپ کا اقتدار کا نشہ اتارنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں اس وقت تک ٹوٹل 700 آدمی باہر نکلے ہیں، 400 کے قریب لاہور اور باقی 300 دیگر علاقوں سے نکلے ہیں اور اقتدار اب ویسے نہیں ملے گا جیسے پہلے ملا تھا۔ آپ پہلے بھی پنڈی چھپ گئے تھے اور اب پشاور میں چھپ گئے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ آپ اے سی والے کمروں اور بلٹ پروف گاڑیوں میں بیٹھے ہیں اور لوگوں کو کہتے ہیں باہر آئیں۔ پنجاب کے کسی ضلعے میں لانگ مارچ کی کوئی درخواست نہیں دی گئی جبکہ عمران خان صاحب کا پچھلا ٹریک ریکارڈ ہی خراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ 126 یا 500 دن احتجاج کریں لیکن کسی کو نقصان نہ پہنچائیں۔ روز کہتے تھے کہ یوتھیئے اتنے ہو جائیں گے کہ پولیس کم پڑ جائے گی لیکن اب ہماری پولیس دیکھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کاپی ٹی آئی کے جلسے کیلئےمتبادل جگہ فراہم کرنے کا حکم
طلال چوہدری نے کہا کہ لاہور میں شہید سپاہی کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، اتنے لوگ گرفتار نہیں کیے جتنے ہمیں فرمائشی ٹیلی فون آئے اور اگر ہم فرمائشی گرفتاریاں کرتے تو جیلیں بھر جاتیں۔
انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کا معاملہ حل ہونا چاہیے، عمران خان کی ایک جیب میں یہودیوں اور دوسری میں ہندوؤں کے پیسے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان نے بے بنیاد الزامات کا سہارا لیا اور عمران خان نے آئین شکنی کی، سپریم کورٹ عمران خان کی سازش کو ڈسٹ بن میں ڈال چکی ہے۔ عمران خان اور اس کی پارٹی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں عمران خان کی مرضی نہیں چل سکتی کیونکہ ہر دور میں انہوں نے ملک کو نقصان پہنچایا اور کیا ملک میں آئین عمرانیات چلے گا، وہ پاکستان میں آگ لگانے پر تلا ہوا ہے اور کب تک یہ پاکستان کو نقصان پہنچائے گا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پہلے چینی صدر کے آنے پر تماشہ ہوا اور آج یاسین ملک کے فیصلے پر احتجاج پر نکلا ہے۔ وفاقی حکومت سے پوچھتی ہوں کیا ریاست کو ان کےرحم و کرم پر چھوڑ دینا چاہیے۔ عمران خان پاکستان کے آئین سے بڑے نہیں اور کوئی جماعت یا گروہ جہاد کا اعلان نہیں کر سکتا کیونکہ جہاد ریاست کے خلاف جائز نہیں۔