شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر


پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف  اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

درخواست شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ شیریں مزاری کو فوری عدالت میں پیش کیا جائے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری ، زلفی بخاری ، فرخ حبیب و دیگر  ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا  اور گرفتاری کے وقت اینٹی کرپشن  کی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

اطلاعات ہیں کہ شیریں مزاری کو گرفتار کر کے پولیس لاہور روانہ ہو گئی۔

شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف آج احتجاج کریں گے، عمران خان

اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او نے کہا کہ شیریں مزاری کو ڈیرہ غازی منتقل کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف ڈیرہ غازی خان میں پرانی ایف آئی آر درج ہے۔

ڈیرہ غازی خان میں شیریں مزاری کے خلاف اینٹی کرپشن میں جعلسازی کے الزام میں مقدمہ درج ہے اور یہ مقدمہ ڈپٹی کمشنر راجن پور کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ جس کے متن کے مطابق شیریں مزاری اور دیگر نے موضع کچہ میاں والی نمبر 2 کی جمع بندی غائب کردی۔

شیریں مزاری کی بیٹی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ کو مرد پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری، شبلی فراز اور زلفی بخاری گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی تھانہ کوہسار پہنچ گئے۔

فواد چودھری نے کہا کہ کچھ دیر بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن فائل کر رہے ہیں اور ہمارے وکلا اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ چکے ہیں۔ شیریں مزاری پر کیس 1972 کا ہے اور ان کی پیدائش 1966 میں ہوئی، کیس کا اندازہ یہیں سے ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حکومتی اقدامات کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور حکومت اگر لڑائی کرنا چاہتی ہے تو پھر لڑائی ہو گی۔


متعلقہ خبریں