بھارت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے اسکول میں بھی حجاب پر پابندی عائد کردی گئی.
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع بارہ مولا کے ایک اسکول میں طالبات اور اساتذہ پر حجاب لینے پر پابندی عائد کردی گئی،جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ مودی انتظامیہ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو سمجھ لینا چاہئیے کہ یہ بھارت کی کوئی ریاست نہیں، جہاں اپنی مرضی کے مطابق لباس پہننے کی آزادی نہیں اور جہاں اقلیتوں کے گھروں کو بلڈوز کیا جاتا ہے.
محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی لڑکیاں حجاب پر پابندی برداشت نہیں کریں گی۔
I condemn this letter issuing diktats on hijab. J&K may be ruled by BJP but its certainly not like any other state where they bulldoze the houses of minorities & not allow them the freedom to dress as they want. Our girls will not give up their right to choose. pic.twitter.com/GpqX8UWv5k
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 27, 2022
بھارتی ریاست کرناٹکا میں مسلمان طالبات کے حجاب پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امتحانات میں 6 طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کمرہ امتحان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، ایک امتحانی مرکز میں چھ طالبات کو حجاب اتارنے کا حکم دیا گیا تاہم طالبات نے منع کردیا جس پر انتظامیہ نے لڑکیوں کو واپس گھر بھیج دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حجاب تنازعہ: بھارت میں مسلمان طالبات کو امتحان دینے سے روک دیا گیا
اس سے قبل کرناٹک کے شہر اوڈوپی میں حجاب پر پابندی کے خلاف پٹیشن دائر کرنے والی طالبہ عالیہ اسدی کو بھی ساتھی طالبہ کے ہمراہ امتحان دینے سے روک دیا گیا تھا۔
کرناٹک میں بی جے پی کی قیادت والی ہندوتوا حکومت نے کلاس رومز میں حجاب پر پابندی لگا دی ہے اور اعلان کیا ہے کہ حجاب میں ملبوس طلباء اور اساتذہ کو امتحانی مراکز میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔