نگران وزیراعظم کا تقرر: اسپیکر نے عمران خان اور شہباز شریف سے پارلیمانی کمیٹی ارکان کے نام مانگ لیے

پہلی مرتبہ ڈومیسٹک کامرس پالیسی لانیکا اعلان، وزارت تجارت کی بریفنگ

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم عمران خان اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف سے نگران وزیراعظم کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی اراکین کے نام مانگ لیے ہیں۔

نگراں وزیر اعظم، شہباز شریف نے جسٹس گلزار احمد کا نام مسترد کر دیا

ہم نیوز کے مطابق اس مقصد کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عمران خان اور شہباز شریف کو خطوط لکھے ہیں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کو لکھے جانے والے خطوط میں نگران وزیر اعظم کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے لیے نام طلب کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ پارلیمانی کمیٹی کے لیے عمران خان اور شہباز شریف دونوں چار/ چار اراکین کے نام تجویز کریں گے۔

اسپیکر اسد قیصر نے یہ خطوط آئین کی شق 224 اے ون کے تحت تفویض اختیارات کے تحت لکھے ہیں۔

خطوط میں اسپیکر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن نگران وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں کرسکے ہیں۔

نگران وزیراعظم کون؟عمران خان نے سابق چیف جسٹس گلزار احمدکانام تجویز کر دیا

لکھے گئے خطوط میں پارلیمانی کمیٹی کے لیے نگران وزیراعظم کی تعیناتی کے لیے وزیراعظم اور شہباز شریف سے دو دو نام بھی مانگے گئے ہیں۔

خط کے متن کے مطابق کمیٹی سبکدوش ہونے والی قومی اسمبلی کے 8 اراکین پر مشتمل ہوگی۔

واضح رہے کہ ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت کے خط کا جواب دے دیا ہے۔

شہباز شریف نگران وزیر اعظم کے لیے مشاورت کا حصہ نہیں بننا چاہتے تو نہ بنیں، فواد چودھری

ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کی جانب سے لکھے جانے والے جوابی خط میں انہوں نے نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت سے انکار کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں