جے یو آئی کا ممکنہ دھرنا،انتظامیہ این او سی کی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹے، عدالت


سری نگرہائی وے پر جے یو آئی کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ انتظامیہ این او سی کی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نےاسلام آباد انتظامیہ کی درخواست پرحکم جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، سیاسی جماعتیں اور رہنما قانون پرعمل درآمد کے پابند ہیں۔

روڈ بلاک نہ ڈنڈا بردار فورس: پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف کو جلسوں کی اجازت

خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے تحریک انصاف اور جے یو آئی ف کو جلسہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے این او سی جاری کیا تھا۔

این او سی کے مطابق تحریک انصاف کو کو پریڈ گراونڈ میں جب کہ جے یو آئی کو اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9 میں جلسے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے 38 شرائط کے تحت این او سی جاری کیا جس کے مطابق کسی کو شہر کا کوئی روڈ بلاک نہیں کرنے دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ جلسے میں کوئی ڈنڈابردار فورس یا جان لیوا ہتھیار لانے کی اجازت نہیں ہو گی جب کہ جے یو آئی کو کسی قسم کے دھرنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ڈی چوک نہیں، پریڈ گراونڈ : تحریک انصاف کے 27 مارچ کے جلسہ کی جگہ تبدیل

این و سی کے مطابق اسلام آباد کی ریڈ زون میں دفعہ 144 نافذ ہے، ریڈ زون کے باہر ایک کلو میٹر کی حدود تک جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

جلسے اور ریلی کی اندرونی سیکیورٹی کی ذمہ داری منتظمین پر ہوگی، کسی بھی املاک کو نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار بھی منتظمین ہوں گے۔

این و سی کے مطابق داخلی راستوں پر وفاقی پولیس اور منتظمین دونوں جامع تلاشی کریں گے، اسٹیج پر جانے والوں کے نام 12 گھنٹے قبل دیئے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں