روسی افواج نے یوکرین کے شہر خیرسن پر قبضہ کر لیا۔
مقامی حکام نے شہر پر قبضے کی تصدیق کر دی ہے۔ روسی حملے کے سات روز بعد یہ پہلا بڑا شہری مرکز ہے جس پر روس کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔
علاقائی انتظامیہ کے سربراہ گیناڈی کا کہنا ہے کہ روسی شہر کے تمام حصوں میں موجود ہیں اور بہت خطرناک ہیں۔
شہر کے میئر وادیم بویچینکو کے مطابق قبضے کے وقت شہر میں یوکرینی فوج موجود نہیں تھی ۔روسی فوج نے شہر میں کرفیو نافذ کر دیا ہے ۔ادوایات اور خوراک لے کر آنے والی گاڑیوں کو شہر میں داخلے کی اجازت ہے۔
یوکرین کی ایک اور اہم بندرگاہ برڈیانسک پر روسی فوجیوں نے پہلے ہی قبضہ کر لیا ہے۔روسی افواج نے یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف پر بھی بمباری کی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے قرارداد منظور کرتے ہوئے یوکرین سے روس کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین پر حملے سے 230یوکرینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ روسی حملے سے 525یوکرینی شہری زخمی ہوئے۔فضائی حملوں سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے ٹویٹ میں لکھا کہ صرف سات دنوں میں یوکرین سے 10 لاکھ پناہ گزینوں کی ہمسایہ ممالک میں نقل مکانی دیکھی گئی ہے.