بلوچستان عوامی پارٹی حکومت کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر پی ٹی آئی سے پھر ناراض ہو گئی۔ پی ٹی آئی کےساتھ تعلقات پر نظر ثانی کا فیصلہ کر لیا گیا۔
پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت بی اے پی کی قیادت کی اہم بیٹھک میں بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان ،چیئرمین سینیٹ سمیت اراکین قومی وصوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔
بی اے پی کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے پارٹی کو نظرانداز کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ہونے کے باوجود بی اے پی کو اسکا مقام نہیں دیا جارہا۔ وفاقی کابینہ میں بی اے پی کی نمائندگی نہ ہو نے کے برابر ہے۔
وفاقی کابینہ میں نمائندگی نہ ہونے سے بلوچستان میں احساس محرومی میں اضافہ ہو رہاہے۔ بی اے پی وفاق میں پی ٹی آئی حکومت کی غیر مشروط حمایت کر کے تھک چکی ہے۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ میں بی اے پی کے تحفظات رکھے جائیں گے۔ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں بی اے پی مستقبل کا لائحہ عمل اختیار کرے گی