ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے ملک میں کرپشن کا پیمانہ جانچنے کیلئے کرائے گئے نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2021 کے مطابق ملک میں پولیس کرپٹ ترین ادارہ ہے ۔
ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل سروے کے مطابق عوام کی ایک بڑی اکثریت حکومت کی خود احتسابی کے معاملے پر مطمئن نہیں سروے کے مطابق ملک میں کرپشن کی اہم ترین وجوہات کمزور احتساب، طاقت ور لوگ اور کم تنخواہیں بتائی گئی ہیں۔
سروے کے مطابق سب سے زیادہ کرپٹ ترین ادارہ پولیس ہے جبکہ عدلیہ کا دوسرا نمبر ہے۔ ٹینڈر اور ٹھیکے دینے کا شعبہ تیسرا کرپٹ ترین شعبہ ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن میں صحت چوتھے، لینڈ ایڈمنسٹریشن پانچویں اورلوکل گورنمنٹ کرپشن میں چھٹے نمبر پر رہے ۔ تعلیم ساتویں، ٹیکسیشن آٹھویں اور این جی اوز بدعنوانی میں نویں نمبر پر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 51.9فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ کمزور احتساب بدعنوانی کی وجہ ہے۔ 29.3فیصد لوگوں کی رائے کے مطابق کرپشن کی وجہ طاقتور لوگوں کی لالچ ہے
18.8فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ کم تنخواہ بدعنوانی کی بڑی وجہ ہے، جبکہ 85.6فیصد شہریوں نے وفاقی حکومت کی خود احتسابی کو غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے یہ سروے ملک کے چاروں صوبوں میں کرایا جس میں عام عوام نے گورننس سے جڑے اہم ترین معاملات پر اپنی رائے پیش کی ہے۔