مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار کر دیا، فیاض چوہان کہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن نیوزی لینڈ اور برطانیہ کی ٹیم کی طرح سازش کا شکار ہو کر کھیلنے سے انکار نہ کرے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو کرکٹ کھیلنے کی دعوت دی تھی جس کو ن لیگ نے ٹھکرا دیا ہے۔
ن لیگی رہنما رانا مشہود نے کہا کہ ہم کسی صورت گورنر ہاؤس میں کرکٹ کھیلنے نہیں جائیں گے۔ حکومت ایک طرف ہمیں چور کہتی ہے دوسری طرف کرکٹ کھیلنے کا کہتے ہیں۔
اپوزیشن رہنما نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل ہی فیاض الحسن چوہان کو فون پر مشترکہ کرکٹ کھیلنے سے منع کردیا تھا۔ حکمرانوں نے عوام کا جینا دوبھر کردیا اور دوسری جانب سیر سپاٹوں میں مشغول ہیں۔
ٹیپ بال میچ گورنر ہاؤس یا قذافی اسٹیڈیم میں کروایا جانا تھا۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن پارٹی کی ٹیم میں ملک ندیم کامران، تنویر اسلم سیٹھی، ظہیر اقبال، جہانگیز خانزادہ، رضا علی ربیڑہ، شعیب بھرتھ، میاں نوید، بلال اکبر، ندیم صفدر، عثمان محمود اور حسن مرتضیٰ شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اقتدار کے ایوانوں سے کرکٹ کے میدانوں تک، حکومت اپوزیشن میچ پڑ گیا
حکومت پنجاب کی ٹیم میں صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان، صوبائی وزیر حافظ ممتازاحمد، سابق وزیر سمیع اللہ چویدری، صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، وزیر کھیل تیمور بھٹی، وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس، ایم پی اے ندیم عباس بارا، صوبائی وزیرعنصر مجید نیازی، ملک عمر فاروق، حنیف پتافی، صوبائی وزرا حافظ عمار یاسر، سردار حسین بہادر دریشک اور راجہ یاسر ہمایوں شامل تھے۔
حکومت پنجاب کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نیوزی لینڈ اور برطانیہ کی ٹیم کی طرح سازش کا شکار ہو کر کھیلنے سے انکار نہ کرے۔
حکومتی بنچز سے مثبت ردعمل دیا گیا لیکن مسلم لیگ ن کا منفی رویہ سامنے۔ پاکستان میں کرکٹ کے میدانوں کو آباد کرنے کے لیے ہر پاکستانی کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے فیصلے سے کرکٹ شائقین کی دل آزاری ہوئی ہے۔ حمزہ شہباز سمیت تمام اہم رہنماؤں کی کرکٹ میچ کی تشہیری مہم میں تصاویر ہیں۔
میری ٹیم نے حمزہ شہباز کے سٹاف سے رابطہ کرکے پہلے میچ میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ اب بھی پر امید ہیں کہ مسلم لیگ ن میچ کھیلے گی۔