چین نے افغانستان پر سے معاشی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کا افغانستان کی صورتحال پر ورچوئل اجلاس ہوا جس سے خطاب میں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ افغانستان پر سے معاشی پابندیاں ختم ہونی چاہئیں۔
افغانستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اس کا قومی اثاثہ ہیں اور ان زرمبادلہ کا تعلق افغان عوام سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پابندیاں ختم ہونے کے بعد بات چیت اور رابطے کے ذریعے رواداری کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے جس کے بعد انسداد دہشت گردی کے لیے تعاون فوری طور پر مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ پناہ گزین مہاجرین کا مسئلہ مکمل طور پر حل کیا جانا چاہیے اور مختلف مکینزمز کے تحت مل کر کام کرنا چاہیے۔ افغانستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اس کا قومی اثاثہ ہیں اور ان زرمبادلہ کا تعلق افغان عوام سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے زرمبادلہ کا افغان عوام کو ہی استعمال کرنا چاہیے۔ افغانستان پر سیاسی دباؤ کے لیے افغان زرمبادلہ ذخائر کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔عالمی اقتصادی تعاون کے اہم پلیٹ فارم کی حیثیت سے جی ٹوینٹی ممالک کو افغانستان کے استحکام میں مدد دینے، ترقی کو فروغ دینے اور مفاہمتی عمل کو یقینی بنانے میں اپنا تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کا معاشی بحران خطرناک ثابت ہو گا، وزیر خارجہ
وانگ ای نے مزید کہا کہ چین جی ٹوینٹی رکن ممالک اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ افغانستان کو بہتر مستقبل کے حصول میں مدد دی جا سکے۔