امریکہ میں کورونا کے باعث ہسپانوی فلوسے زائد اموات ہوچکیں


امریکہ میں کوویڈ 19 کے باعث اب تک6 لاکھ 94 ہزار یعنی ہسپانوی فلو سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

سال 19-1918 کے دوران ہسپانوی فلو کی وبا میں امریکہ میں اندازاً 6 لاکھ 75 ہزارافراد لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے۔

ایک صدی قبل آج کے مقابلے میں امریکہ کی کل آبادی ایک تہائی کے قریب تھی۔ اس لحاظ سے مرنے والوں کی اوسط تعداد آج کے مقابلے میں کہیں زیادہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا ویکسینیٹڈ افراد کے لیےسفری پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ

کورونا وبا کے باعث روزانہ کی بنیاد پر امریکہ میں اوسطاً 1900 سے زیادہ اموات واقع ہو رہی ہیں۔  جو مارچ کے مقابلے میں بہت بڑی تعداد ہے۔ کچھ کا خیال ہے کہ اموات کی  اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے دوران ہلاک ہونے والوں کی اوسط تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ واشنگن یونیورسٹی کی پیش گوئی کے مطابق یکم جنوری تک کوویڈ 19 کی وجہ سے مزید ایک لاکھ امریکی ہلاک ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کوویڈ کی وبا ہر لحاظ سے المناک ہے، خاص طور پر اس لیے کہ سائنسی علم کے لحاظ سے دنیا آج کہیں آگے ہے۔ آج ہمارے پاس وائرس کی ویکسین موجود ہے، لیکن ہم دستیاب ویکسین سےمکمل استفادہ نہیں اٹھا سکے۔

وائس آف امریکہ کے مطابق یونیورسٹی آف مشی گن سے وابستہ طبی تاریخ کے ایک ماہر، ڈاکٹر ہوورڈ مرکل نے کہا ہے کہ تمام اہل افراد کے لیے ویکسین دستیاب ہے۔ لیکن ”امریکی معاشرے کے متعدد جگہوں اور وہاں کے لیڈروں نے ویکسین کو ایک طرف پھینک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سویڈن، ڈنمارک اور نیدرلینڈ میں کورونا پابندیاں ختم

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہسپانوی فلو کی طرح، شاید کورونا وائرس ہماری زندگی سے کبھی مکمل طور پر اوجھل نہ ہو سکے۔ لیکن سائنس دانوں کو امید ہے کہ ویکسین اور بار بار کے انفکشن کے بعد انسانی قوت مدافعت مضبوط ہونے پر یہ مرض کسی موسمی بیماری کی شکل میں باقی رہے۔

 

 


متعلقہ خبریں