وادی پنجشیر: مذاکرات ناکام، جھڑپیں جاری،20 طالبان مار دیئے، احمد مسعود کا دعویٰ

پنجشیر: لڑائی شروع ہو گئی، فریقین کا بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ

کابل: افغان طالبان اور وادی پنجشیر کی مزاحمتی فورس کے درمیان ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں جس کے بعد جنگجوؤں نے پوزیشنیں سنبھال لیں اور جھڑپیں جاری ہیں۔طالبان نے مزاحمتی فورس کے 4 افراد جبکہ احمد مسعود نے 20طالبان  جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

پنجشیر میں لڑائی، 7 طالبان جاں بحق، مزاحمتی محاذ کا دعویٰ

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان طالبان نے وادی پنجشیر کی مزاحمتی فورس کے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ وہ ہتھیار پھینک دیں لیکن انہوں نے بات ماننے سے صاف انکار کردیا ہے اور اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ وادی کا دفاع کریں گے۔

ہتھیار ڈالنے کا لفظ میری لغت میں نہیں، اس کے بجائے مرنا پسند کرونگا: احمد مسعود

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان رہنما امیر خان متقی نے اس حوالے سے باقاعدہ طور پر آڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ پنجشیر کے مسئلے کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی مگر بدقسمتی سے پیشرفت نہیں ہو سکی۔

طالبان رہنما امیر خان متقی نے اپنے پیغام میں مذاکرات کی ناکامی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب جب کہ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور طالبان نے پنجشیر کا گھیراؤ کرلیا ہے تو عوام پر منحصر ہے کہ وہ ان لوگوں سے بات کریں جو جنگ چاہتے ہیں۔

انہوں نے عوام کو پیغام دیا ہے کہ عوام جنگ کرنے والوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کریں۔۔

طالبان ایرانی طرز حکومت اپناتے ہوئے سپریم لیڈر چنیں گے

خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان کے سابق وزیر دفاع بسم اللہ محمدی نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کی جانب سے گزشتہ شب وادی پنجشیر پر حملہ کیا گیا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں 34 طالبان ہلاک ہوئے ہیہں جب کہ 65 زخمی ہیں۔

طاقت بھی ہے، جوان بھی ہیں، امریکہ بس! اسلحہ و بارود دیدے: احمد مسعود

بسم اللہ محمدی نے اپنے لوگوں سے کہا ہے کہ ہمارے لوگوں کو ڈرنا نہیں چاہیے کیونکہ وہ بھاری جانی نقصان کے ساتھ پیچھے ہٹ گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں