سرکاری رہائش گاہیں غیر قانونی الاٹیز ایک ماہ میں خالی کریں،سپریم کورٹ

واٹر ٹینکرز کو اسلام آباد میں پانی سپلائی کرنے کی اجازت مل گئی | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے غیر قانونی الاٹیز کو ایک ماہ میں سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے حکم دیا ہے کہ اگر سرکاری گھر خالی نہ کیے جائیں تو متعلقہ ادارے خود جاکر قبضہ لے لیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جن افسران کو غیرقانونی طور پر سرکاری رہائش گاہیں ملی ہیں انہیں آئندہ ایک ماہ میں گھر خالی کرنے ہوں گے۔

انہوں نے ریمارکس میں کہا کہ ایسے لوگ بھی ہیں جن کے تبادلے ہوچکے ہیں لیکن ان کے پاس گھر ہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے 15 روز میں تمام متعلقہ اداروں سے سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز سے بھی رپورٹ اور افسران کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔


متعلقہ خبریں