روس کے اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی کا علاج کرنے والے اور تین روز قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے سائبیرین ڈاکٹرالیگزینڈر مرخووسکی سائبیریا کے جنگل سے نمودار ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روسی صدر ولادیمر پوٹن کے سخت ناقد اور اپوزیشن رہنما الیکسی ناوالنی کے معالج ڈاکٹرالیگزینڈر مرخووسکی تین روز قبل ماسکو کے مشرق سے تقریبا 1،370 میل دور اومسک کے جنگلات میں اپنی گاڑی سمیت غائب ہوگئے تھے۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں نے اومسک کی علاقائی حکومت کے حوالے سے بتایا ہے کہ مرخوفسکی خود جنگل سے باہر نکل آئے اور باسلی گاؤں کے رہائشیوں سے رابطہ کیا۔
مقامی حکام نے بالشوکوسکی ڈسٹرکٹ اسپتال میں ان کا طبی معائنہ کیا اور انہیں مکمل صحتیاب پایا۔
رائٹرز کے مطابق مرخوفسکی سائبرین کے شہر اومسک کے اسپتال میں ہیڈ ڈاکٹر تھے جنہوں نے گذشتہ سال صدر ولادیمیر پوٹن کے سب سے بڑے ناقد ناوالنی کا علاج کیا تھا۔
ابتدائی علاج کے بعد الیکسی ناوالنی کو گزشتہ سال ایک خصوصی ایئر ایمبولینس کے ذریعے سائبیریا کے شہر اومسک سے جرمن دارالحکومت برلن کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
44 برس کے الیکسی ناوالنی گزشتہ برس اگست میں سائبیریا کے شہر ٹومسک سے واپس ماسکو جاتے ہوئے اچانک بے ہوش گئے تھے۔ انہیں فوری طور لینڈنگ کے بعد اومسک شہر کے اکی اسپتال پہنچایا گیا تھا۔ ان کے ساتھیوں نے اہلکاروں پر تاخیر سے علاج فراہم کرنے کا الزام بھی لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپوزیشن لیڈر کی زندگی بچانے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: ولادیمیر پوتن 2036 تک روس کے صدر منتخب
اجازت ملنے کئے بعد ایک جرمن غیر حکومتی تنظیم سینیما برائے پیس نے روسی رہنما کو سائبیریا کے شہر سے بے ہوشی کی حالت میں نکال کر جرمن دارالحکومت پہنچایا تھا۔
برلن کے جدید شاریٹے اسپتال میں الیکسی ناوالنی کا فوری علاج کیا گیا تھا اور بعد میں انہیں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔
روسی رہنما کے خون کے کلینیکل تجزیے جرمنی کے علاوہ سویڈن اور فرانس میں بھی کیے گئے تھے اور سبھی میں یکساں بات نمایاں تھی کہ ناوالنی کو اعصابی نظام معطل کرنے والا زہر دیا گیا تھا۔
کریملن نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا کہ روسی حکام نے ناوالنی کو مارنے کی کوشش کی تھی۔ اس سال فروری میں روس واپس آنے پر ناوالنی کو مبینہ طور پر جھوٹے الزامات پر جیل بھیج دیا گیا۔