معروف امریکی گلوکارہ چیر نے پاکستانی چڑیا گھر سے کاون ہاتھی کی رہائی سے متعلق ڈاکومنٹری بنائی ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ کاون کو کیسے بچایا گیا اور اسے نئی زندگی کا پہلا ساتھی کیسے ملا۔
ڈاکو منٹری میں چیر نے بتایا ہے کہ کس طرح سوشل میڈیا #FreeKaavan مہم چلائی گئی اور پوری دنیا سے مختلف ممالک کے لوگوں نے کاون کو چڑیا گھر سے نکلوانے میں ان کا ساتھ دیا۔
چیر نے بتایا کہ انہیں پوری دنیا سے میسجز موصول ہوئے جن میں کہا گیا تھا کہ وہ کاون کو تنہائی سے آزادی دلوائیں مگر انہوں نے سوچا کہ وہ تو امریکہ میں مقیم گلوکارہ ہیں جو پاکستان سے اتنی دور ہیں وہ کیسے یہ کر پائیں گی۔
امریکی گلوکارہ نے بتایا کہ عوام کی جانب سے دی گئی ہمت نے ان کا ارادہ بنایا اور پھر وہ ناممکن کو ممکن بنانے میں کامیاب ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کاون ہاتھی کی چڑیا گھر سے منتقلی پر امریکی گلوکارہ حکومت پاکستان کی شکرگزار
چیر کی کاون کی زندگی اور رہائی پر بنائی گئی ڈاکو منڑی 22 اپریل کو ارتھ ڈے کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔
خیال رہے کہ 35 برس تک اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں رہنے والے کاون ہاتھی کو آٹھ سال کی تنہائی کے بعد کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا۔
کاون ہاتھی کوایک سال کی عمر میں 1985 میں سری لنکن حکومت نے اس وقت پاکستان کے صدر جنرل ضیاءالحق کو بطور تحفہ پیش کیا تھا۔ 36 سالہ کاون کو کمبوڈیا منتقل کروانے کے لیے امریکی گلوکارہ چیر خاص طور پر پاکستان آئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمبوڈیا میں کاون کے نئے دوست کون ہیں؟
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہر کے چڑیا گھر سے ہاتھی کاون سمیت تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا جس پر امریکی پاپ گلوکارہ شیر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔