اسلام آباد: سرکاری ملازمین کا احتجاج، شاہراہ دستور میدان جنگ بن گئی


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں سرکاری ملازمین کے احتجاج کے باعث اسلام آباد کی شاہراہ دستور میدان جنگ بن گئی۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے کے لیے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایف آئی اے، ایف بی آر، عدلیہ اور رینجرز کی تنخواہیں دگنی کردی ہے جبکہ دوسرے محکموں کے ملازمین کے ساتھ تفریق روا رکھا گیا ہے۔

احتجاجی ملامین نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ایف آئی، ایف بی آر کے ملازمین کی تنخواہیں ایک سو پچاس فیصد بڑھائی ہے اور عدلیہ کے ملازمین تین فیصد زائد تنخواہ لے رہے ہیں حالانکہ اسکیل برابر ہے۔ حکومت تنخواہوں میں یہ تفریق ختم کردے اور تنخواؤں میں برابر اضافہ کرے۔

وفاقی سرکاری ملازمین اور پولیس میں جھڑپیں جاری ہیں۔ مظاہرین پتھراؤ کررہے ہیں جب کہ پولیس وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ کررہی ہے، دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں۔

پولیس کی شیلنگ سے کئی افرد بے ہوش ہو گئے ہیں جب کہ چالیس سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد شہر کے داخلی راستوں پر بد ترین ٹریفک جام ہے۔ اسلام آباد کے سیکٹر ایف 6، جی 6 میں ٹریفک جام ہے جب کہ سری نگر ہائی وے مکمل بند ہے۔

فیض آباد، ایچ 8 اورمری روڈ پر ٹریفک کا شدید رش ہے۔ شاہراہ دستور اور سرنگر  ہائی وے سمیت متعدد سڑکیں بلاک ہو گئی ہیں۔

سرکاری ملازمین کا پارلیمنٹ ہاوس کی طرف مارچ، ڈی چوک کو کنٹینر لگا کر سیل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: حکومت سے مذاکرات ناکام: سرکاری ملازمین کا کل سے کام نہ کرنے کا اعلان

مظاہرین نے وزیراطلاعات شبلی فراز کی گاڑی بھی روکی جس پر انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ماضی میں کوئی اچھا کام نہیں کیا جس کی وجہ سے آج مشکلات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ سے کافی دور پیدل چل کر آنا پڑا ، سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی بنائی ہے، امید ہے سرکاری ملازمین کا احتجاج آج ختم ہوجائے گا۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ سرکاری ملازمین حکومتی ٹیم سے مذاکرات کیلئے رضامند ہوگئے ہیں مظاہرین کے مطالبہ پر ان کے کچھ گرفتار رہنماؤں کی رہائی متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 25 سے 40 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ سرکاری ملازمین ضلعی انتظامیہ کی درخواست پرمذاکرات کریں گے۔ اس دوران مظاہرین کیخلاف آپریشن 2 گھنٹے تک موخر رہے گا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکریٹریٹ کا مین گیٹ کھول دیا گیا ہے اور سیکریٹریٹ کے ملازمین نے ڈی چوک کی طرف پیش قدمی شروع کردی ہے۔


متعلقہ خبریں