بھارت: مودی حکومت نے سرکاری اداروں کی لوٹ سیل لگا دی؟


نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسند جنونی ہندوؤں کی جماعت بی جے پی کے نامزد وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے مالی سال 2021-22 کے لیے عام بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا تو مخالف سیاستدانوں نے الزام عائد کیا کہ سرکار نے اداروں کو فروخت کرنے والا بجٹ دیا ہے۔

بھارت: دہلی میں تشدد و ہنگامے، پنجاب و ہریانہ میں ہائی الرٹ

نریندر مودی حکومت کے وزیر مالیات نرملا سیتا رمن کی جانب سے پیش کردہ بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے سیاسی رہنماؤں نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے ملک فروخت کرنے والا بجٹ پیش کیا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی مخالف سیاستدانوں کی جانب سے یہ الزام اس لیے عائد کیا جا رہا ہے کہ پیش کردہ بجٹ میں نجکاری کا راستہ آسان کیا گیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی حکومت کو قوی امید ہے کہ آئندہ سال وہ سرکاری ایئر لائن ایئر انڈیا کو فروخت کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ ایئر انڈیا اعداد و شمار کے مطابق 60 ہزار 74 کروڑ روپے کی مقروض ہے مگر خریدار کو صرف 23 ہزار 286.5 کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی سرکار ایئر انڈیا کے شیئرز فروخت کرنے پہ آمادہ ہے۔

بھارت منتقل ہونے والے 100سے زائد پاکستانی ہندوؤں کی وطن واپسی

ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی حکومت ملک کی دوسری سب سے بڑی اور منافع بخش تیل کمپنی بی پی سی ایل میں اپنے 52.98 فیصد شیئرز فروخت کر رہی ہے۔ حکومت کو امید ہے کہ اس طرح وہ 60 ہزار کروڑ روپے حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی حکومت کے وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے اپنی تقریر میں کہا کہ آئندہ مالی سال میں سرکاری انشورنس کمپنی ایل آئی سی کا آئی پی او لانچ کرنے کی تیاری ہے۔ حکومت کا منصوبہ ہے کہ ایل آئی سی میں اپنی 25 فیصد حصہ داری کو بتدریج کم کرے گی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی سرکار آئی ڈی بی آئی بینک میں بھی اپنے شیئرز فروخت کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

آئی ڈی بی آئی بینک میں ایل آئی سی کی 51 فیصد اور حکومت کی 47 فیصد حصہ داری ہے۔ ایل آئی سی، آئی ڈی بی آئی بینک میں اپنا حصہ بیچنے کی خواہش مند ہے۔

بھارت: مسلمان کو اس لطیفے کے الزام میں سزا جو سنایا ہی نہیں 

ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی سرکار آئی ڈی بی آئی بینک کے علاوہ پبلک سیکٹر کے دو دیگر بینکوں اور ایک جنرل انشورنس کمپنی کی نجکاری بھی 22-2021 میں کرنا چاہتی ہے۔


متعلقہ خبریں