جعلی لائسنسز کا اجرا: سی اے اے کے ایک افسر سمیت 3 ملازمین برطرف

سول ایوی ایشن کا خسارہ30 ارب 50کروڑ سے تجاوز کرگیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: پائلٹوں کو مبینہ طور پر جعلی لائسنس جاری کرنے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک افسر سمیت 3 ملازمین برطرف کردیے۔

ذرائع کے مطابق جعلی لائسنس رکھنے پر سی اے اے کے شعبہ ریگولیٹری لائسنس برانچ کے ایک افسر سمیت 3 ملازمین برطرف کردیے گئے ہیں۔ ملازمت سے فارغ ہونے والوں میں سی اےاے کے جوائنٹ ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔

ہم نیوز کی جانب سے رابطہ کرنے پر ڈپٹی  ڈائریکٹر جنرل سی اے اے عامر محبوب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ برطرف ملازمین پائلٹس کے مشکوک لائسنس کے اجرا کے امور میں ملوث پائے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ 26 جون کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ہوابازی غلام سرور نے کہا تھا جعلی لائسنس یافتہ پائلٹس اور دیگر اہلکاروں کو فوجداری مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مختلف ائیرلانینز کے مشکوک لائسنس کے حامل پائلٹس کو جہاز اڑانے سے روک دیا ہے۔ دنیا بھر کی ائیرلائینز نے کپتانوں کو نوکریوں سے نکالا ہے، ہمارے پاس پائلٹس کی کمی نہیں ہو گی۔

خیال رہے کہ 11 جولائی کو سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پائلٹس جعلی لائسنس رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی تھی۔

مزید پڑھیں: جعلی لائسنس جاری کرنے والوں کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرانے کا حکم

سی اے اے نے رپورٹ میں مؤقف اپنایا تھا کہ  پی آئی اے کے پاس 450 پائلٹس ہیں، قومی ائیرلائن سمیت دیگر نجی ایئر لائنز کے ایک ہزار934 پائلٹس کو لائسنس جاری کیے۔ 16 مشتبہ ڈگری والے پائلٹس میں سے 8 کو معطل کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بورڈ آف انکوائری نے 262 پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کی نشاندہی کی،جعلی لائسنس والے پائلٹس نے ریکارڈ میں ردو بدل سمیت امتحان میں حصہ نہیں لیا تھا جبکہ 54 جعلی لائسنس والے پائلٹس کا لائسنس معطل کر کے دوبارہ تصدیق کی جارہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی آئی اے 141، سیرین 10 اور ایئر بلیو کے 9 پائلٹس گراوَنڈ کیے گئے ہیں ان کے علاوہ 102 دیگر پائلٹس گروَانڈ کیے گئے، پی آئی اے کے 6 اور شاہین ایئر لائن کے 2 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلی ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بعض پائلٹس نے ایف اے اور او لیول کی بھی جعلی ڈگری جمع کرا رکھی تھی،وفاقی حکومت کو 54 میں سے 28 پائلٹس کا لائسنس منسوخ کرنے کی سمری بھیج دی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 208 مشتبہ لائسنس والے پائلٹس میں سے 34 کو معطلی کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔ جعلی لائسنس سے بچنے اور بائیو میٹرک تصدیق کےلیے نادرا کو درخواست بھیج دی گئی ہے۔

سی اے اے کے مطابق امتحان لینے کےلیے سی سی ٹی وی کیمرے سمیت جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا، کمرشل اور ایئر ٹرانسپورٹ لائسنس کےلیے ہائیر سیکنڈری،ایف اے اور ایف ایس سے تعلیم لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کمرشل پائلٹ لائسنس کےلیے 200 گھنٹے جہاز اڑانے کا تجربہ اور 3 گھنٹے فلائیٹ ٹیسٹ لیا جائے گا جبکہ ایئر ٹرانسپورٹ لائسنس کےلیے 1500 گھنٹے جہاز اڑانے اور 4 گھنٹے فلائیٹ ٹیسٹ لیا لازمی ہوگا، پائلٹس کو لائسنس لینے کےلیے 8 مختلف پیپرز دینا ہوں گے۔

 


متعلقہ خبریں