اسلام آباد: سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتہ ہوگئے، جس کی تصدیق ان کی اہلیہ بھی کی ہے۔
تھانہ آبپارہ پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔
مطیع اللہ جان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کی گاڑی اسلام آباد کے جی سکس سیکٹر میں ان کے سکول کے پاس کھڑی پائی گئی ہے۔
مطیع اللہ جان کی اہلیہ کا مزید کہنا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ کچھ لوگ ان کے شوہر کو زبردستی اٹھایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت آزادی صحافت پرمکمل یقین رکھتی ہے، فواد چودھری
دوسری جانب مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاونٹ سے ان کے بیٹے نے اپنے والد کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
Matiullahjan, my father, has been abducted from the heart of the capital Islamad. I demand he be foundُ and the agencies behind it immediately be held responsible. God keep him safe.
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) July 21, 2020
دریں اثناء صحافتی تنظیموں نے مطیع اللہ جان کے اغوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ مطیع اللہ جان کو توہین عدالت کے ایک کیس میں سپریم کورٹ میں بھی پیش ہونا تھا۔ سینئر صحافی مطیع اللہ جان اپنے بے باگ تبصروں اور ملک میں صحافت کی آزادی کے حوالے سے مسلسل آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
وہ ایم جے ٹی وی کے نام سے یوٹیوب پر اپنا چینل بھی چلاتے ہیں اور زیادہ تر عدالتی کارروائیوں کو کوریج دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال مئی میں سینیٹ آف پاکستان نے عالمی یوم صحافت کے موقع پر صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی تھی ۔ قرارداد اس وقت کے قائد ایوان سینیٹ شبلی فراز نے پیش کی تھی۔
سینیٹ میں پاس کی گئی قرارداد میں کہا گیا تھا کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ آزدی صحافت کے بغیر جمہوریت کا تصور ممکن نہیں ہے، اس لیے حکومت سنسرشپ سمیت تمام ایسے ہتھکنڈوں کا توڑ کرے جو آزادی صحافت کے راستے میں مشکلات پیدا کررہے ہیں۔