اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے اپوزیش جماعتوں کی جانب سے عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس کوحلوہ پارٹی کانفرنس قرار دے دیا۔
اپنے وڈیو بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ یہ آل پارٹیزکانفرنس نہیں بلکہ حلوہ پارٹی ہے۔ بہت سی ایسی جماعتیں ہیں جن کی عوام میں کوئی ساکھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بےنظیربھٹوکی قیادت میں پیپلزپارٹی بہت بڑی پارٹی تھی۔ آصف زرداری نے بڑی محنت سے پارٹی کو سندھ تک محدود کردیا۔ اب بلاول پیپلزپارٹی کواندرون سندھ کی پارٹی بنارہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کو یہ نہیں پتہ کہ نوازشریف لیڈرہے یا شہبازشریف۔ ن لیگ کو یہ بھی نہیں پتہ اس کے سربراہ مریم نوازہے،خواجہ آصف یا شاہدخاقان عباسی۔
انہوں نے کہا کہ آج ان لوگوں کا اجلاس ہورہا ہے جو سیاسی حکمت عملی بنانے والے نہیں ہیں۔ یہ سیاسی لائحہ عمل کی بجائے چائے پینے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
فوادچوہدری نے کہا کہ مولانافضل الرحمان آج شاید حلوہ لے کرآل پارٹیزکانفرنس میں جائیں۔ جو اے پی سی حلوے کے اوپرہوگی، بتائیں وہ کتنی مؤثرہوگی؟۔
انہوں نے کہا کہ یہ آل پارٹیزنہیں بلکہ آل پارٹیزحلوہ کانفرنس ہوگی۔ یہ لوگ آئیں،کھائیں پیئں اورجائیں،حکومت کو ان سے کوئی مسئلہ نہیں۔
مزید پڑھیں: ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا عید کے بعد اے پی سی بلانے پر اتفاق
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔
آج مسلم لیگ ن کے تین رکنی وفد نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے لاہور میں ملاقات میں طے پایا کہ عید کے بعد قیادت کی سطح پر آل پارٹیز کانفرنس کی جائے گی اور حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد میں احسن اقبال، ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق شامل تھے۔
بلاول ہاؤس میں ملاقات کے بعد دونوں پارٹیوں کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ دونوں جماعتوں نے عید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ن لیگی احسن اقبال کا کہنا تھا عوام کیلئے زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے۔ اس حکومت سے ملک کو داخلی اور خارجی خطرات ہو سکتے ہیں۔ حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ اس حکومت کو ہٹانا عوام کی امنگوں کی ترجمانی ہے۔ ملک کے مزدور، کسان اور نوجوان پریشان ہیں۔