سندھ میں پانچ برسوں کے دوران 29 جرگے، سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش


کراچی : سندھ حکومت نے جرگوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے، رپورٹ کے مطابق 2013 سے 2018 کے دوران صوبہ بھر میں 29 جرگے رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جیکب آباد کے مختلف پولیس اسٹیشنز میں 25 مقدمات رپورٹ کئے گئے، جیکب آباد کے میر پور برڑو، بھائو کھوسو، گڑھی حسن پولیس اسٹیشنز کی حدود میں سب سے زیادہ مقدمات درج کئے گئے۔

سندھ حکومت کے مطابق  ایک جرگہ کراچی کے ابراھیم حیدری پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کیا گیا جبکہ تین کیس سانگھڑ کے مختلف پولیس سٹیشنز میں رپورٹ کئے گئے۔

مزید پڑھیں : خواتین کو معیشت سمیت ہر شعبے میں 50 فیصد حق ملنا چاہیے، بلاول بھٹو

اسی طرح جھول، چوٹیاریوں اور منگولی پولیس اسٹیشنز میں تین مقدمات درج کئے گئے اور مبارک پور، سول لائینز، کریم حسن، دودا پور، کریم بخش پولیس اسٹیشنز میں جرگہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ضلع شھید بے نظیر آباد، نوشھرو فیروز میں جرگے سے متعلق کوئی کیس سامنے نہیں آیا، اسی طرح کراچی۔ حیدرآباد اور سکھر ڈویژنز میں میں بھی جرگہ نہیں ہوا۔

سندھ حکومت کے مطابق لاڑکانہ ڈویژن کے علاقوں قمبر شھداد کوٹ میں بھی کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

حکومتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کو شکایت موصول ہونے کے بعد جرگہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی۔

مجموعی طور پر 9 پولیس اسٹیشنز پر جرگہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے، زیادہ تر ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ پولیس اور کمشنر کی رپورٹس کو بنیاد بن کر تیار کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں
WhatsApp