اسلام آباد: معروف پاکستانی گلوکار فخر عالم نے کورونا وائرس کی پاکستان میں موجودگی کی تصدیق کے بعد جراثیم سے بچانے والے ماسک کی قیمتیں بڑھانے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سماجی رابطوں کی ایپلیکیشن (ایپ) ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں فخر عالم کا کہنا تھا کہ فیس ماسک ذخیرہ کرنے والے خدا کا خوف کریں اور اپنی آخرت کی فکر کریں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوتے ہی ذخیرہ اندوزوں نے فیس ماسک کی قیمتوں میں نہ صرف ہوشربا اضافہ کر دیا ہے بلکہ ماسک ذخیرہ بھی کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس:ماسکوں پر اندھی کمائی کا آغاز، ایک خدا ترس نے مفت تقسیم شروع کردی
اس سب صورت حال میں گلوکار فخر عالم نے ذخیرہ اندوزں کو اس معاملے کی سنگینی کو سمجھنے اور خدا خوفی کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی طرح پاکستان کو بھی کورونا وائرس کا چیلنج درپیش ہے مگر ہمیں پریشان ہونے کی نہیں بلکہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
Raising prices of Masks is just stupid. If anything mask sellers and pharma companies should be contributing by offering their complete support to ensure that we as a nation can meet this challenge. #Coronaviruspakistan pic.twitter.com/vQTUqgSThW
— Fakhr-e-Alam (@falamb3) February 27, 2020
فخر عالم نے ویڈیو پیغام میں ذخیرہ اندوزوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بہت دکھ ہو رہا ہے کہ آپ کیا سوچ کر یہ سب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ قیمتیں بڑھا رہے ہیں یا ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں تو آپ لوگوں کو اس چیز سے محروم کر رہے ہیں جس سے بیماری کو روکا جا سکتا ہے۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ ماسک مہنگے داموں فروخت کرکے آپ جو منافع کمائیں گے اس سے آپ کا کیا ہی بن جائے گا، کیا ملک بھر میں پھیلی وبا سے آپ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے؟
یہ بھی پڑھیں: فخر عالم نے دنیا کے بعد خلا کا چکر لگانے کا اعلان کر دیا
فخر عالم نے کہا کہ صرف اپنی دنیا نہیں بلکہ آخرت ک بھی سوچیں، یہ سوچیں کہ آپ پروردگار کو کیا منہ دکھائیں گے؟ ، آخرت میں جب آپ اپنے پروردگار کے سامنے جاکر کھڑے ہوں گے تو آپ کا کیا موقف ہوگا کہ میں نے اس لیے قیمتیں بڑھائیں یا ذخیرہ اندوزی کی تاکہ میں اپنے گھر والوں کا خیال رکھ سکوں۔
گلوکار نے عوام سے اپیل کی کہ خدا کا خوف کریں ہمیں بحیثیت قوم اور معاشرہ مل کر اس چیلنج کا سامنا کرنا ہے۔ میری آپ لوگوں سے التجا ہے کہ ذکیرہ اندوزی جیسی فضول حرکتوں سے گریز کریں۔