بھارت خطرناک رستے پہ چل پڑا ہے، واپسی مشکل ہے: عمران خان

بھارت نے بابری مسجد شہید کی، ہم نے کرتارپور راہداری کھولی۔ شاہ محمود قریشی

اپوزیشن کے بیانیے کے خلاف وزیراعظم کا خود میدان میں اترنے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت بہت خطرناک رستے پر چل پڑا ہے جہاں سے اس کی واپسی مشکل ہے۔ یہ راستہ اس کے لیے بہت نقصان دہ ہو گا۔

بھارتی جارحیت کے ایک سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نفرت کی راہ پر چل پڑا ہے، جو قوم اس رستے پر چلی اسے نقصان ہوا، نازیوں نے بھی یہی پالیسی بنائی تھی، روانڈا میں بھی اسی وجہ سے لہو بہا۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کا نتیجہ بھی خون ریزی کی شکل میں نکلنا ہے۔ میانمار اور بوسنیا میں یہ پالیسی اپنائی گئی جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مسلمان ہندو بلوائیوں کے نشانے پر، عالمی برادری ردعمل دے، وزیراعظم

عمران خان کا کہنا تھا کہ صبح 3 بجے ایئر چیف نے فون پر بھارتی جارحیت کے متعلق بتایا، ہم اسی وقت جواب دے سکتے تھے لیکن ہم نے اگلے روز تک انتظار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ مشکل وقت سے نکل آئے ہیں۔ حالات بگڑے نہیں، مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ قوم کی پہچان ہی اس وقت ہوتی ہے کہ جب وہ مشکلات کا مقابلہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم تھا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کچھ نہ کچھ ضرور کرے گا، ہمارا ردعمل ایک بالغ ملک کی طرح تھا، بھارتی جارحیت کا جیسے جواب دیا اسے دنیا یاد رکھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی پائلٹ کی واپسی ایک بالغ قوم کی نشانی تھی، ہم بھی صورتحال خراب کر سکتے تھے لیکن ہم نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

افغان امن سے متعلق ڈیل 29 فروری کو مکمل ہو جائے گی، شاہ محمود قریشی

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے، بھارت ناکام ہے اور ناکام ہوتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو پیغام دیا کہ کسی بھی مہم جوئی سے باز رہے، ایسا کرے گا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، افغان امن سے متعلق ڈیل 29 فروری کو مکمل ہو جائے گی۔

یہ بھی جانیں: 27 فروری: ملکی دفاع کیلئے تاریخ ساز دن

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دو ایٹمی طاقتوں کا جنگ کی طرف بڑھنا خطے کے لیے تباہ کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے بابری مسجد شہید کی اور ہم نے کرتارپور راہداری کھولی، پڑوسی ملک میں اقلیتوں پر زمین تنگ کی جا رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی اقدامات سے دو قومی نظریہ درست ثابت ہو رہا ہے۔

چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر ہم متحد ہیں، موجودہ بھارتی سرکار ہندوتوا کے نظریہ پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہاپسندوں نے بابری مسجد کو شہید کیا۔ ٹرمپ نے بھارت میں ایک بار پھر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے۔


متعلقہ خبریں