لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سے نکالنے کے لیے کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے درخواست پر سماعت 11مارچ کو ہوگی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔عدالت نے کہا ہے کہ مریم نواز سے متعلق اٹارنی جنرل اپنا جواب جمع کرائیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا نام ایک بار پھر ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ
مریم نواز کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
ن لیگ کی نائب صدر نے مؤقف اپنایا ہے کہ ان کی بات سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ای سی ایل کا میمورنڈرم غیر قانونی، آئین اور علیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
مریم نواز نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ میں والد کی دیکھ بھال کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں۔ دائر درخواست کے حتمی فیصلے تک 6 ہفتوں کے لئے 1 بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا فیصلہ
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا 20 اگست 2018 کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر 2018 میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیا گیا تھا۔
وزارت داخلہ نے جب نام ای سی ایل میں ڈالے اس وقت نوازشریف اور مریم نواز بیرون ملک تھے اور احتساب عدالت دونوں کو سزائیں سنا چکی تھی۔