اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے والے جیورسٹ فاؤنڈیشن کے رکن ریاض حنیف راہی نے کہا ہے کہ میری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی غرض نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں آئینی اور قانونی نکات ہیں۔
درخواست گزار نے صحافیوں کے کئی سوالوں کا جواب نہیں دیا۔
واضح رہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست پر سماعت جاری ہے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
منگل کو عدالت نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے آرمی چیف سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کیے تھے۔عدالت نے درخواست کو 184/3 کے تحت از خود نوٹس میں تبدیل کر دیا تھا۔
عدالت نے مفاد عامہ کا معاملہ قرار دیتے ہوئے درخواست کو از خود نوٹس میں تبدیل کر دیا تھا۔ سابق وزیر قانون فروغ نسیم بطور وکیل اٹارنی جنرل انور منصور خان کے ساتھ عدالت میں حکومتی موقف کا دفاع کریں گے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایک موقع پر استفسار کیا کہ آرمی چیف کی توسیع کی مدت کیسے متعین کر سکتے ہیں، یہ اندازہ کیسے لگایا گیا کہ 3 سال تک ہنگامی حالات رہیں گے؟
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست جیورسٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں سیکریٹری دفاع اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔