اسلام آباد:سابق سفیروں کی ایسوسی ایشن نےعلی جہانگیر صدیقی کو امریکا میں سفیر تعنیات کرنے کی مخالفت کردی۔
ایسوسی ایشن نے ناتجربہ کاراورنان پروفیشنل شخص کی تعنیاتی کو پروفیشنل کیڈر میں کام کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کے مترادف قراردیا ہے۔
جمعرات کو سامنے آنے والے ردعمل میں ایسوسی ایشن نے واشنگٹن کو پاکستان کے لئے عسکری، سیاسی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔
سابق سفیروں کا موقف ہے کہ واشنگٹن میں ملک کے سیاسی،معاشی اور اسٹریٹیجک مفادات کے تحفظ کے لئے سینئر اور ہنرمند سفارتکار ہونا چاہیئے۔
سابق سفیروں نے حالیہ نامزدگی پر تکنیکی اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی مدت میں دو ماہ رہ گئے ہیں۔ قانون کے مطابق حکومت ختم ہوتے ہی تمام سیاسی تعیناتیاں ختم ہوجاتی ہیں۔
ایسوسی ایشن نے علی جہانگیر صدیقی کی نامزدگی کو غلط وقت پر غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تعبیاتی میں مفادات کا ٹکراؤ واضح ہے۔
پاکستان کے سابق سفیروں کی ایسوسی ایشن نے ملک کو درپیش چیلنجز کا حوالے دیتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ نئی حکومت تک موجودہ سفیرہی کو کام کرنے دیا جائے۔
ایسوسی ایشن نے واضح کیا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی کے پاس نہ تجربہ ہے اور نہ ہی ان کا قد کاٹھ ہے۔
جمعرات کو دفتر خارجہ نے بھی علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی پر تبصرے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ یہ انتظامی معاملہ ہے۔