اسلام آباد: ماہر نفسیات ڈاکٹر نوشابہ انجم نے کہا ہے کہ ڈپریشن اور انزائٹی انسان کو آج کا کام کل پر ڈالنے پر مجبور کرتی ہے۔
ہم نیوز کے مارننگ شو “صبح سے آگے” میں میزبان شفا یوسفزئی اور اویس منگل والا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انزائٹی اور ڈپریشن انسان کو سست بنانے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سستی کی ایک بڑی وجہ ہارنے کا ڈر بھی ہوتا ہے اس لیے انسان اکثر آج کا کام کل پر ڈال دیتا ہے۔
ماہر نفسیات نے بتایا کہ جن لوگوں میں خود اعتمادی کی کمی ہوتی ہے اکثر وہ بھی سستی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ کام انسان مزے کے لیے کرتا ہے لیکن کچھ کاموں میں مزہ نہیں ہوتا بلکہ تکلیف ملتی ہے اس لیے انسان ایسے کاموں کو کرنے میں سستی دکھاتا ہے۔
سستی کو کیسے دور کیا جائے؟
ڈاکٹر نوشابہ انجم کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں انسان کی عادت میں شامل ہوتی ہیں لہٰذا انسان کو اپنی عادتیں بہت دیکھ بھال کر بنانی چاہئیں کیونکہ یہی عادتیں اسے سستی کی طرف لے کر جا رہی ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انسان کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ انسان ہے لہٰذا سب کام نہیں کر سکتا، انسان کو چاہیئے کہ اپنی طرف سے کوئی بھی کام کرنے کی بھرپور کوشش کرے لیکن اس کا نتیجہ وقت پر چھوڑ دے۔
ماہر نفسیات نے بتایا کہ متوازن غذا کا بھی انسان کی زندگی میں بہت اہم کردار ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسان ایسے لوگوں کی زندگیوں سے سبق حاصل کرنے کی کوشش کرے جنہوں نے سستی کی، وہ لوگ آج اپنی زندگی میں کہاں ہیں، انہوں نے کیا پایا اور کیا کھویا۔