حکومتی وزراء کا لب و لہجہ مفاہمت نہیں تصادم کی طرف جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان

جعلی پارلیمنٹ قانون سازی نہیں کر سکتی، مولانا فضل الرحمان

فوٹو: فائل


جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ  ہم نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو پیغام دیا کہ استعفی لے کر آؤ ورنہ نہ آؤ۔حکومتی وزراء کا لب و لہجہ مفاہمت نہیں تصادم کی طرف جاتا ہے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان نے یہ بات آج  اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن میں جاری دھرنے سے خطاب  میں  میں کی ہے ۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں آزادی مارچ کیلئے ایک پیج پر ہیں،سیاسی جماعتوں کے رہنما روز آزادی مارچ میں شرکت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ جعلی اسمبلی بنائی گئی جو جعلی قانون سازی کر رہی ہے،ایسی جعلی اسمبلی کی قانون سازی جعلی ہے۔ جعلی وزیر اعظم کے ایگزیکٹو آرڈر زبھی جعلی ہیں جن کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ میں یہ وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ ان جعلی قوانین کی کوئی حیثیت نہیں۔ ایڈہاک ازم پر ملک نہیں چلتے، ملک کو ایسے لوگوں سے فارغ کرنا چاہیے، پاکستان کی پارلیمنٹ کو متنازع بنا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان معالات طے پاتے نظر نہیں آرہے‘

انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے،ہماری افواج پاکستان نے امن کیلئے قربانیاں دی ہیں،افواج پاکستان قربانیوں کے نتیجے میں قوم کو امن دیں گے۔ اگر قوم کی قربانیاں نہ ہوتیں تو فوج اس ہدف کو حاصل نہ کر سکتی۔

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا  کہ ہم نے یہ قربانیاں اس لیے نہیں دی کہ ایسے نااہل لوگ حکمرانی کریں گے،ایسے حکمرانوں کو ملک پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قبضہ گروپ کیلئے نہیں بنا، پاکستان کیلئے فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے۔


متعلقہ خبریں