لاہور ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی ضمانت پر رہائی سے متعلق درخواست پر سوموار کو جواب طلب کر لیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق احمد خان، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جمال سکھیرا، شہباز شریف، خواجہ آصف اور مشاہد حسین سید عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ مریم نواز نے والد سے ملاقات کیلئے پنجاب حکومت کو درخواست نہیں دی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ممکن ہے کہ مریم نواز اپنے والد کو دو سے تین گھنٹے ملاقات کر سکتی ہے؟ اس کے جواب میں جمال سکھیرا نے کہا کہ میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق احمد خان نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل ہے۔
سماعت کے دوران اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر مریم نواز کو ضمانت دی جاتی ہے تو نیب کو نقصان نہیں ہو گا اور اگر خدانخواستہ کچھ ہو جاتا ہے تو مریم نواز کو نقصان ہو گا۔
اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ درخواست سوموار تک ملتوی کر دیں ہم درخواست دائر کر دیتے ہیں۔