پاکستان آٹو انڈسٹری اکتوبر میں بھی زبوں حالی کا شکار

پنجاب میں آٹو انڈسٹری اور شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: پاکستان میں موجودہ اقتصادی صورتحال کی وجہ سے گاڑیاں بنانے کی صنعت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران کاروں کی فروخت میں 39 فیصد کمی آئی ہے جس کی وجہ سے جاپانی کمپنی ہونڈا ایٹلس کار پاکستان لمیٹیڈ (ایچ اے ایس پی ایل) کی پیداواری دنوں کے دورانیے کو کم کر دیا ہے جس کے بعد 16 سے 18 دن کمپنی کا پلانٹ بند رکھا جائے گا۔

دوسری جانب مارکیٹ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ چونکہ ہونڈا کمپنی کی گاڑیوں کی قیمتیں دیگر کمپنیوں کی نسبت قدرے زیادہ ہوتی ہیں، اس وجہ سے بھی کمپنی کی سیل گراوٹ کا شکار ہے۔

مارکیٹ میں طلب کی کمی کے باوجود گزشتہ دنوں ہونڈا نے بی آر وی کار کا نیا ماڈل لانچ کیا ہے جس میں چند معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

ایچ اے سی پی ایل نے ستمبر میں کام کے دن کم کر کے 11 کردیئے تھے جبکہ اس کے نسبتاً اگست میں 13 اورجولائی میں 20 دن کام کیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس کمپنی کے پاس پلانٹ اور ڈیلرشپ نیٹ ورک پر2،000  گاڑیاں موجود ہیں جن کی سیل نہیں ہو سکی جبکہ پچھلے مہینے غیر فروخت شدہ گاڑیوں کی تعداد 3،000 تھی۔

آئی ایم سی کے ذرائع نے بتایا کہ انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی)  اکتوبر میں گاڑیوں کی پیداوار کے اعداد و شمار گزشتہ ماہ ستمبرکے برابر رہیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ پلانٹ ایک ہی شفٹ پر کام کر رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ پیداواری صلاحیت 50 فیصد سے بھی کم ہے۔

پاک سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی ایل) میں مالی سال کے پہلے تین ماہ دوران بحران کی کیفیت رہی ہے۔

کمپنی کی جانب سے ابھی تک پیداواری دن میں کمی نہیں کی گئی اس کے باوجود ویگن آر کار کی سیل میں 73 فیصد کمی واقع ہوئی ہے تاہم آلٹو 660 سی سی نے جولائی سے لے کر اب تک ہونے والی سیل کی باعث کمپنی کو سہارا دے رکھا ہے۔

جہاں ایک طرف پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے اور ڈیمانڈ میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے وہیں ہمسایہ ملک بھارت میں یہی کمپنیاں آئے روز جدید اور انتہائی سستی کاریں متعارف کرا رہا ہے۔

گزشتہ دنوں ماروتی سوزوکی انڈیا نے’منی ایس یو وی‘ کے دو ورژن لانچ کیے تھے جن کی قیمتیں تین لاکھ 69 ہزار اور چار لاکھ 49 ہزار بھارتی روپے مقرر کی گئی۔

ماروتی سوزوکی کے مطابق اس گاڑی کو مکمل طور پر بھارت ہی میں تیار کیا گیا ہے اور اس سے قبل یہ گاڑی کولمبو، منیلا، کیپ ٹاؤن اور پانامہ جیسی مارکٹوں میں مقبول رہی ہے۔

گاڑی کے دو ورژنز میں سے ایک مینوئل جبکہ دوسرا آٹو میٹک گیئر لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔


متعلقہ خبریں