بھارت کے لئے فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، وزیر خارجہ



اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے لئے فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، اس حوالے سے  فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ 

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام کےخلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواستیں جمع ہیں جن پر نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں،  آج بھارتی سپریم کورٹ کا امتحان ہے، کیا ان کی عدالت بھی مودی سرکار کے سامنے ڈھیر ہوجائے گی؟

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان شملہ معاہدے کے تحت مسئلہ کشمیر کے دوطرفہ حل کے پابند تھے،مودی بتائیں 5 اگست کا فیصلہ کیا دوطرفہ تھا؟

ان کا کہنا تھا کہ انہتا پسند بھارتی حکومت کی پابندیوں کے باعث مقبوضہ کشمیر کی عوام جمعہ کی نماز بھی نہیں پڑھ سکتی، وہاں کرفیو کی وجہ سے خوراک کی قلت ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی پولیس حکومت سے تعاون کرنے سے کترا رہی ہے جبکہ بھارتی سرکار نے ان سے اسلحہ واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی باکسر عامرخان کو ہم نے پورے آزاد کشمیر کا دورہ کرایا، کیا بھارتی حکومت انہیں دہلی ایئرپورٹ سے مقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت دے گی؟

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے مبصرین آزاد کشمیر میں جہاں جانا چاہیں ہم لے کر جائیں گے مگر انہیں مقبوضہ کشمیر کا بھی دورہ کرنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مغربی میڈیا آج بھارت کے خلاف بات کررہا ہے، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی مقبوضہ کشمیر پر بات کررہی ہیں جبکہ عالمی برادری نے بھی بھارتی موقف کو رد کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کئی مرتبہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے مگر بھارت اس سے پیچھے ہٹ گیا۔


متعلقہ خبریں