چین اور امریکی یونیورسٹیوں کے سائنسدان ایک ایسے انجکشن کی تیاری پر کام کر رہے ہیں جس کے استعمال سے انسان نائٹ ویژن چشمے کے بغیر اندھرے میں دیکھنے کے قابل ہوجائے گا۔
سائنسدانوں نے ایک چوہے کو مختلف تجربات سے گزارنے کے بعد اس بات کی تصدیق کی کہ اس کی اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوئی اور حیرت انگیز طورصحت پر بھی مضر اثرات مرتب نہیں ہوئے۔
اس تحقیق کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ رات میں دیکھنے والے چشمے کے برعکس دن بھی بینائی متاثر نہیں ہوگی۔
ٹیم کے سربراہ نے بتایا چونکہ تاریکی میں دیکھنے کے لیے آنکھ میں انجکشن لگانا پڑتا ہے لہذا شروع میں اس کا استعمال عام انسانوں پر نہیں کیا جائے گا تاہم اس سے تحقیق کے نئے دروازے ضرور کھلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنو عی ذہانت کا کمال: کچھ پوشیدہ نہیں رہے گا سب آشکار ہوگا
اس منصوبے پر کام کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر حوصلہ افزا نتائج کے باوجود مزید تجربات کیے جائیں گے تاکہ فوائد اور نقصانات کا بہتر جائزہ لیا جا سکے۔
خیال رہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی افواج مشکل آپریشنز کے دوران تاریکی میں دیکھنے کے لیے اندھیرے میں دیکھنے والے چشموں کا استعمال کر رہی ہیں۔
اس کا آغاز 1939 میں نازی افواج کی طرف سے کیا گیا تھا اور پھر دوسری عالمی جنگ کے چھ برس تک اس کا استعمال کیا جاتا رہا۔
رات میں دیکھنے والا آلہ ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں اور ہوائی جہازوں میں استعمال کیا جاتا ہے بلکہ رات کی تاریکی میں کامیاب چھاپے مارنے کے لیے سپاہی کی رائفل کے اوپر بھی یہ آلہ نصب کیا جاتا ہے۔