الجزائر کے صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ مستعفی، عوام کا جشن

الجزائر کے صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ مستعفی، عوام کا جشن

الجزائر: علیل صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے اپنے خلاف جاری عوامی احتجاجی مظاہروں کے بعد اپنے منصب سے علیحدہ ہوگئے ہیں۔ ان کے مستعفی ہونے کی اطلاع ملتے ہی ہزاروں افراد دیوانہ وار سڑکوں پر آگئے اورانہوں نے جشن منانا شروع  کردیا۔ الجزائر کے علیل صدر 20 سال اقتدار میں رہے ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق صدر کے باضابطہ طور پر مستعفی ہونے کی خبر الجزائر کے سرکاری ٹی وی چینل نے دی ہے لیکن یہ خبر ’ٹکر‘ کی شکل میں دی گئی۔

الجزائر کی سرکاری خبررساں ایجنسی ’اے پی ایس‘ کے مطابق بوتفلیقہ نے سرکاری طور پر آئینی کونسل کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صدر کے طور پر ان کے عہدے کی مدت منگل سے ختم کردے۔

عرب میڈیا کے مطابق الجزائر کے چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل احمد قاید صالح نے صدر کی جانب سے کیے جانے والے اعلان سے قبل ان سے کہا تھا کہ انھیں فوری طور پر اپنے عہدے سے علیحدہ ہوجانا چاہیے۔

الجزائر کے چیف آف آرمی اسٹاف نے واضح کیا تھا کہ اس فیصلے میں مزید وقت ضائع نہیں کیا جانا چاہیے اور بحران کا سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے۔

الجزائر کے ’النہار ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق فوج کے سربراہ نے پیپلز نیشنل آرمڈ فورسز کے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت کی اور عبوری دور سے متعلق غیر آئینی فریقین کی جانب سے کسی بھی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

صدر بوتفلیقہ نے 12 مارچ کو اپنے خلاف جاری احتجاجی تحریک کے بعد 18 اپریل کو ملک میں ہونےوالے صدارتی انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔

وہ پانچویں مدت صدارت کے لیے بطور امیدوار بھی دستبردار ہوگئے تھے۔ ان کے اس اعلان کے بعد وزیراعظم احمد او یحییٰ نے اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔

علیل صدر نے نورالدین بدوی کو نیا وزیراعظم نامزد کرکے کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دے دی تھی۔

سبکدوش صدر نے گذشتہ اتوار کو ہی وزیراعظم نور الدین بدوی کے زیر قیادت 27 رکنی نگران کابینہ کا اعلان کیا تھا۔

اعلان کردہ نئی کابینہ میں چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل احمد قاید صالح کو نائب وزیر دفاع کے عہدے پر برقرار رکھا گیا تھا۔ صدر نے نئی کابینہ میں وزیر دفاع کا عہدہ بدستور اپنے پاس ہی رکھا تھا۔

الجزائر میں 22 فروری سے صدر بوتفلیقہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری تھے اور مظاہرین ان سے اقتدار چھوڑنے مطالبہ کررہے تھے۔

دارالحکومت سمیت دیگر شہروں میں ہزاروں افراد ملک کی فرانس سے آزادی کے بعد سے برسراقتداررہنے والی سیاسی اشرافیہ، بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔

عبدالعزیز بوتفلیقہ گزشتہ 20 سال الجزائر کے حکمران رہے ہیں۔ وہ پہلی مرتبہ 1999 میں پانچ سال کے لیے صدر منتخب ہوئے تھے۔

2004 میں دوسری مرتبہ اور 2009 میں تیسری مرتبہ 71 فی صد ووٹ لے کرصدر منتخب ہوئے تھے۔ 2014 میں چوتھی مرتبہ 81.53 فی صد ووٹ لے کر پانچ سال کی مدت کے لیے صدر منتخب ہوئے تھے۔

2013 سے وہ علیل تھے۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد سے جزوی طور پر معذور ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے پبلک مقامات پر انتہائی کم بھی دکھائی دیتے ہیں۔


متعلقہ خبریں