کراچی: پاکستان کی پہلی فوڈ رائیڈر لڑکی رباب نے یہ ثابت کیا ہے کہ کوئی بھی پیشہ صرف مردوں کے لیے ہی مخصوص نہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام’صبح سے آگے‘ میں خصوصی بات کرتے ہوئے رباب نے کہا کہ بائیک چلانا میرا شوق ہے اور جب میں نے گھر والوں کو اپنے شوق کےبارے میں بتایا تو سب نے بھی میری حوصلہ افزائی کی۔
رباب کا کہنا تھا کہ لوگ مجھے دیکھ کر ششدر رہ جاتے ہیں لیکن فوڈ ڈیلوری کے دوارن آج تک کوئی افسوسناک واقعہ پیش نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک مجھے اپنے جاننے والوں کے گھر کھانا ڈیلیور کرنے کا اتفاق نہیں ہوا۔
پاکستان کی پہلی فوڈ رائیڈر لڑکی کا کہنا تھا کہ جب پہلی بار فوڈ ڈیلیوری کے وقت کسٹمر کا ری ایکشن کافی مثبت تھا، میں نے جب پہلی بار نوکری شروع کی تو دوستوں نے بھی میری حوصلہ افزائی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے رائیڈر کی ملازمت کا اشتہار دیکھا اور ملازمت کے لیے درخواست جمع کروا دی اور اسی دن مجھے رجسٹریشن کے لیے بلا لیا گیا۔
رباب ایک نجی کمپنی سے بطور فوڈ رائیڈر منسلک ہیں، اس پیشے میں آج تک صرف مردوں کیلئے ہی مخصوص سمجھا جاتا تھا۔ رباب جزوقتی طور پر فوڈ ڈلیوری رائیڈر کے طور پر کام کر رہی ہیں اور وہ اپنی اس ملازمت سے مطمئن ہیں۔