اسلام آباد: وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں۔ انہی کے دور میں ان پہ مقدمات بنے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو ہدایت دی کہ نوازشریف کو علاج کی بہترین سہولتیں دی جائیں۔
وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو ہدایت دی کہ نوازشریف کو علاج کی بہترین سہولتیں دی جائیں، وہ جس ڈاکٹر یا اسپتال سے علاج چاہتے ہیں انہیں وہاں منتقل کیا جائے اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 7, 2019
دوسری جانب میاں نواز شریف کو طبعی سہولیات کی فراہمی کے معاملے پر اپوزیشن نے سینیٹ میں احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔
اپوزیشن کے اراکین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو علاج کی سہولتیں فراہم نہیں کی جارہی۔ نواز شریف تین بار وزیر اعظم رہے اور ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نواز شریف کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ایوان جیسے چاہے ہدایت کرے، کمیٹی کہیں تو بنائیں گے۔
ادھر مریم نواز کوٹ لکھپت جیل پہنچی اور والد سے ملاقات کی۔
ترجمان پنجاب حکومت شہباز گل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف سے ملاقات کرکے آیا ہوں۔ وزیراعلی پنجاب نے نواز شریف کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف سے ان کا موقف جاننے کی کوشش کی۔ اس موقع پر پروفیسر ثاقب اور پروفیسر شاہد میرے ہمراہ گئے۔ نواز شریف کو وزیر اعظم اور وزیر اعلی کی طرف سے علاج کے متعلق احکامات سے آگاہ کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے نواز شریف کا چیک اپ کیا وہ اب بالکل ٹھیک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نواز شریف کی بیماری کو لے کر سیاست کر رہی ہے، مریم اورنگزیب
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جہاں ممکن ہوا علاج کی سہولت دی جائے گی اور اس سلسلے میں اسلام آباد میں ڈاکٹرز کی کانفرنس ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں شریک کسی بھی ڈاکٹر سے چیک کرا سکتے ہیں نواز شریف لندن سے اپنے معالج کو بلانا چاہتے ہیں تو بھی اس کا انتظام پنجاب حکومت کرسکتی ہے۔
سابق وزیر اعظم کے علاج کے معاملے پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے احتجاج کیا تھا
واضح رہے گزشتہ روز بھی سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کی سہولیات نہ دینے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے احتجاج اور اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی زیر صدارت شروع ہوا تو سلم لیگ نون کے رہنما رانا محمد اقبال نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ نواز شریف کو اگر کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار تبدیلی سرکار اور عمران خان ہوں گے۔ نواز شریف کا علاج کبھی گائنالوجسٹ سے کروایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم نہ کرنے کے خلاف ہم ایوان سے واک آؤٹ کر جائیں گے۔