اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ عالمی برداری نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، پاکستان اور بھارت کو بیٹھ کر آپس میں مسائل کے حل کے لیے بیٹھنا چاہیے۔
پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان اور بھارت میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت، میڈیا اور فوجی قیادت نے ذمہ داری اور تحمل کا مظاہرہ کیا، جبکہ بھارت نے جنگی ماحول پیدا کیا جس سے تقیسم پیدا ہوئی۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ نام نہاد عالمی برداری نے بھارت کی جارحیت پر ایک لفظ نہیں بولا۔ ہماری اور بھارتی قیادت کو مل کر اپنے مسائل حل کرنے چاہیئں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم پاکستانی جواب سے پھنس گیا ہے وہ اب پیچھے ہی ہٹے گا۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ چین نے بھارت کا بیانیہ قبول نہیں کیا ہے، پاکستان سیکیورٹی اسٹیٹ سے اب خطے میں تعلقات والا ملک بن کر سامنے آرہا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ او آئی سی میں قیام کے وقت پاکستان نے کہا کہ بھارت آیا تو بائیکات کریں گے، اس لیے بھارت نہیں آسکا، اب بھی واضح کرنا چاہیے کہ ہندوستان کو میزبان بنانا قابل قبول نہیں۔
سابق بھارتی وزیراعظم کے مشیر کا عمران خان کو مشورہ
سابق بھارتی وزیراعظم کے مشیر اور مصنف سدیندراککلرنی نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم کا جواب بہت میچور، اوراچھا ہے جسے بھارت میں بھی بہت سراہا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اورپاکستان کو مذاکرات کی طرف جانا چاہیے،اگر پاکستان ونگ کمانڈرکو رہا کردے تو بھارت میں مثبت خیالات اورجذبات پیدا ہوں گے۔
سدیندراککلرنی نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے خطے کے امن کے معاملے کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
پاکستان کو عالمی برداری کے لیے کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں، مشرف زیدی
مشرف زیدی نے کہا کہ پاکستان پرانتہائی زیادہ دباو تھا اور جس طرح کارروائی کی گئی، یہ قوم کے لیے باعث فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا ،ہمیں بھی اس کے لیے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، پاکستان کو اپنی معشیت اورمفادات کو دیکھنا چاہیے کہ کیا ہرممالک کے الزامات کا سامنا کیوں کرے۔
حملے سے پاکستان نے اپنی صلاحیت کا اظہارکیا، اکرام اللہ بھٹی
تجزیہ کاراکرام اللہ بھٹی نے کہا کہ پلوامہ میں ہونے والے حملے کی بھارت کو اطلاع تھی لیکن انہوں نے اسے نہیں روکا، حملے ہوتے ہی پاکستان پر الزام لگادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے سے پاکستان نے اپنی صلاحیت اور ارادے کا اظہارکردیا ہے۔