کراچی: نیو کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے یوسی آفس نمبر6 پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں اعظم اور شکیل نامی دوافراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم شکیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس نے بتایا کہ شکیل ایم کیو ایم کا علاقائی ذمہ دار تھا جبکہ دوسرا شخص اعظم پیشے کے اعتبار سے مالی ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق فائرنگ کرنے والے ملزموں کے پاس ایس ایم جی اور چھوٹے ہتھیار موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ فائرنگ کس ہتھیار سے کی گئی۔
ایم کیو ایم کا حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم
عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت واقعے کی فوری تحقیقات کرے۔
انہوں نے کہا کہ اگر قاتل گرفتار نہیں ہوتے تو پھر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، علی رضا عابدی کے قاتل اب تک گرفتار نہیں ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری اور خواجہ اظہار الحسن کے دفتر پر فائر کی گئی ہے، ایک کارکن شہید ہو گیا،ایک کارکن زخمی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ایم کیو ایم کے کارکنان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، سنجیدگی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔