آئی ایم ایف نہیں پاکستان اپنے مؤقف سے ہٹا ہے، خرم حسین


اسلام آباد: ماہر معاشیات خرم حسین نے کہا ہے کہ  پاکستان نے آئی ایم ایف کی پوزیشن کو قبول کیا ہے کیونکہ وزیراعظم بھی یہی کہ رہے پاکستان کو بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے جو آئی ایم ایف کی جانب سے کہا جاتا ہے۔ وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ کی کوشش ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کا اعلان ایک خوشخبری کی صورت میں کیا جائے۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات کے میزبان عادل شہازیب کے سوال  ’’اقتصادی مشاورتی کونسل کے ممبر ڈاکٹر اشفاق حسین کے مطابق غیر ملکی ریٹنگ ایجنسیز پاکستان کو منفی ریٹنگ بلیک میل کرنے کے لیے دیتی ہیں تاکہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جائیں ‘‘ کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے خرم حسین نے کہا کہ ایسا تاثر دینا بلکل غلط ہے، کیوں کہ آئی ایم ایف اور ریٹنگز ایجنسیوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہوتا،یہ دونوں بلکل الگ ادارے ہیں، ان کے ہیڈ کوارٹرز بلکل الگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹس کی بنیاد پر موڈیز اور دیگر ایجنسیوں سمیت باقی تمام مالیاتی ادارے فیصلہ کرتی ہیں کہ آپ کے ملک کی معاشی صورتحال  پر کتنا اعتبار کیا جا سکتا ہے۔

 

برطانوی حکومت سے اسحاق ڈار کی واپسی سے متعلق بات چیت جاری ہے،شہزاد اکبر

وزیراعظم عمران خان کے مشیر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ این آر او کے تاثر کو ختم کرنے کے لئے ایسے بیان دیئے جا رہے ہیں کہ حکومت کسی بھی قسم کی ڈیل نہیں کر رہی۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی کی ضمانت کا فیصلہ عدالت کرتی ہے، اس میں حکومت کا عمل دخل نہیں ہوتا، عدالت کے سامنے میاں نواز شریف ہوں یا کوئی عام آدمی فرق نہیں کیا جاتا ان کے لئے سب برابر ہوتے ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ وزیراعظم جس طرح بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل پر ہے، عدالت میں علاج کی نوعیت سے متعلق بات ہو گی ایسی کون سی بیماری ہے جس کا علاج پاکستان میں نہیں ہو سکتا،مگر اس ضمن میں فیصلہ عدالت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو واپس لانے میں ایک طریقہ کار ہے جس پر عمل کیا جا رہا ہے،اس حوالے سے برطانیہ کی حکومت سے بات جاری ہے، آج تک پاکستان کی تاریخ برطانیہ سے مجرموں کا تبادلہ نہیں ہوا ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ بیرون ملک سے پیسے واپس لانے کا کام جاری ہے، اس ضمن میں کچھ لوگوں سے ریکوری ہوئی ہے ایک سال بعد بتا سکیں گے کہ کتنی رقم واپس آئی ہے۔مراد سعید نے اپنے محکمے سے اربوں روپے کی ریکوری کی ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

 گورنر اور وزیراعلی کے مابین اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتا ہوں،  شوکت یوسفزئی 

وزیر اطلاعات خیبر پختون خواہ شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ فاٹا کے انضمام کے بعد ہماری ذمہ داریوں میں اضافہ ہو چکا ہے، یہ خبر درست نہیں کے گورنز کے پی کے اور آئی جی کے مابین کسی قسم کا جھگڑا ہوا ہے، جس پر آئی جی کو تبدیل کیا گیا۔

شوکت یوسف زئی نے کہا کہ یہ سب افواہیں ہیں کہ خیبر پختون خواہ حکومت کو وفاق کی جانب سے چلایا جا رہا ہے، کے پی کے حکومت اپنے فیصلے کرنے میں با اختیار ہے۔

ان کا کہنا تھا خیبر پختون خواہ میں بہت سارے کاموں کی پلاننگ ہو چکی ہے جلد ان کاموں پر عمل درآمد اسی ماہ میں شروع ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں گورنر اور وزیراعلیٰ کے مابین اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتا ہوں یہ سب باتیں محض میڈیا پر چل رہی ہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں