سانحہ ساہیوال کیس کا تحریری فیصلہ جاری


لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ساہیوال کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ میرٹ پر تفتیش کریں۔ جے آئی ٹی تمام تر شواہد اکٹھے کرکے رپورٹ مرتب کرے۔

فیصلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ مقتولین کے ورثا جو شواہد دینا چاہیں جے آئی ٹی انہیں ریکارڈ پر لائے۔ وفاقی حکومت بتائے کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔ آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کے سربراہ رپورٹ سمیت ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

اس سے قبل پنجاب کے ڈسٹرکٹ آپریشنز جنرل (ڈی آئی جی) جواد ڈوگر کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال میں ہونے والی اب تک کی تفتیش میں کسی کو دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا۔

ڈی آئی جی نے ذرائع ابلاغ کو سانحہ ساہیوال کی اب تک ہونے والی تفتیش سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ واقعہ کے دو مقدمات درج ہوئے ہیں اور دونوں کی تفتیش جے آئی ٹی کر رہی ہے۔

جواد ڈوگر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے انچارج نے دونوں فریقین کو سنا ہے اور ٹول پلازہ کے ذریعے ویڈیوز منگوائی جارہی ہیں، مرحومین کی شادی پر جانے کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں جو جلد عدالت میں بھجوائے جائیں گی۔


متعلقہ خبریں