اسلام آباد: تحریک انصاف کی اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے رہنما کامل علی آغا نے حکومت سے ناراضی کی وجہ بتادی ہے۔
پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے کامل علی آغا نے کہا کہ ہماری قیادت دوستوں کے ساتھی دشمنی نہیں کرتی، آخری دم تک اتحادی کے ساتھ برداشت کا عمل جاری رکھتی ہے۔ تحریک انصاف کو بہت سارے معاملات پر مشورے دیئے ہیں۔ اگر ہم حکومت سے الگ ہوئے تو یہ گرجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل بڑھ رہے ہیں لیکن ہم نے اپنی حمایت جاری رکھی ہوئی ہے۔ حکومت ہمارے وزراء سے تعاون نہیں کررہی ہے ۔
مسلم لیگ ق کے رہنما نے کہا کہ پنجاب پولیس کے حالات تو پہلے جیسے ہی ہیں لیکن انسداد دہشتگردی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایسا کرنا تشویشناک ہے، امید ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
فوجی عدالتوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اپنے نظام کی درستگی سب کی ذمہ داری ہے، جس چیز پر اتفاق ہوچکا ہے اسے آگے بڑھانا چاہیے اور بہتری کے لیے سب کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔
حکومت ناکام ہورہی ہے اس لیے اتحادیوں کے مسائل بھی پیدا ہورہے ہیں، خرم دستگیرخان
مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیرخان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کے درمیان ناراضی ہوجاتی ہے، حکمران اتحاد انتظامی معاملات سنبھالنے میں ناکام ہوا ہے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں، حکومت کا معاشی جہاز ڈوب رہا ہے اس لیے سب اپنا اپنا سوچنا شروع ہوگئے ہیں۔
خرم دستگیرنے کہا کہ حکومت کی طرف سے اب تک ہمارے سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، اس معاملے پر اب باقاعدہ بحث ہونی چاہیے اور اب مقصد یہ ہونا چاہیے کہ نظام کو سدھار لیں۔ دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے کرمنل جسٹس سسٹم کو بہتر بنانے پر کھل کربحث کریں گے۔
ساہیوال میں مبینہ مقابلے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے، سی ٹی ڈی نے شہبازشریف کے دورمیں بڑی ترقی کی، ایسے لگتا ہے کہ صوبے میں حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔
حکومت سے اتحادی ناراض ہیں، ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، ناصرشاہ
پیپلزپارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے لیکن یہ پھر بھی اتحادیوں کو ساتھ لے کر نہیں چل رہے۔ حکومت سے ہر جماعت کو تحفظات ہیں، ہمیں انہیں غیرمستحکم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ناصرحسین شاہ نے فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے کہا کہ جب حالات کی ضرورت تھی تب ہم نے سپورٹ کی، جب عدالتیں موجودہیں تو اب ان عدالتوں کی ضرورت نہیں رہی ہے۔ پیپلزپارٹی اس معاملے پر اتفاق رائے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ساہیوال کا واقعہ انتہائی بے رحمانہ عمل ہے، تحقیقات ہونی چاہیئں اور اس میں ملوث لوگوں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔
پرویزالہی تحریک انصاف کے اندرفاروڈبلاک بنا سکتے ہیں، محسن بیگ
تجزیہ کارمحسن بیگ نے کہا کہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کا غیرفطری اتحاد ہے، دونوں جماعتوں کے گفتگو اور کام کا انداز بالکل مختلف ہے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ انہیں ہرحال میں اب اس تعلق کو نبھانا ہے ورنہ یہ اتحاد ٹوٹ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اندر بھی لوگ کام کے لیے پرویز الہیٰ سے رابطے کرتے ہیں، یہ نہ ہو کہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے اندرفاروڈ بلاک بنا لیں۔
محسن بیگ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ پیپلزپارٹی بھی عدالتوں میں توسیع بھی اتفاق کر لے گی، کیونکہ سیاسی جماعتوں نے نظام کی بہتری کے لیے کوئی قانون نہیں بنایا ہے جس کی وجہ سے ان کی مزید ضرورت ہے۔
محسن بیگ نے ساہیوال واقعہ کے حوالے سے کہا کہ ایک تو غلطی ہوئی اور اب اسے غلط رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے، صوبے میں پولیس اصلاحات انتہائی ضروری ہیں لیکن تحریک انصاف اب تک یہ نہیں کرسکی ہے۔