لاہور: مریم نواز نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور والد کی خیریت دریافت کی۔
ذرائع کے مطابق تقریباً 40 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں نواز شریف کے خلاف درج مقدمات میں ہونے والی پیش رفت اور ان پر قانونی مشاورت پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں کی ملاقات میں نجی امور بھی زیرغور آئے۔
مریم نواز کی اپنے والد سے شیڈول سے ہٹ کرہونے والی ملاقات کے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں اعلیٰ حکام نے خصوصی طورپر اجازت دی تھی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو احتساب عدالت نے 24 دسمبر کے دن العزیزیہ ریفرنس میں فیصلہ سناتے ہوئے سات سال قید و جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ سزا سنائے جانے کے بعد انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔
العزیزیہ ریفرنس، سابق وزیراعظم کی جانب سے دائراپیل کی سماعت کل ہوگی
سابق وزیراعظم نے اپنی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے جس کی سماعت کل ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرے گا۔
نواز شریف کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی
مریم سے ملاقات سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی جیل میں طبیعت بگڑ گئی تھی۔ سابق وزیراعظم نے جیل میں طبیعت خراب ہونے پر اپنے ڈاکٹر سے چیک اپ کرانے کی درخواست جیل حکام کو دی لیکن تاحال اجازت نہ ملنے کی وجہ سے ان کا معائنہ نہیں کرایا جاسکا ہے۔
ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں تیز بخار اور سرو جسم میں درد کی شکایات ہوئیں جس پر انہوں نے قواعد و ضوابط کے مطابق جیل حکام کو باقاعدہ درخواست دی ہے کہ انہیں اپنے ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرانے کی اجازت دی جائے۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق پی ایم ایل (ن) کے قائد کو تاحال اپنے ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرانے کی اجازت نہیں ملی ہے۔ قواعد کے مطابق جیل حکام سے اجازت ملنے کے بعد ہی ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا طبی معائنہ کرنے کی مجاز ہوگی۔
ہم نیوز نے اس ضمن میں جیل حکام کے ذرائع سے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے بخار میں مبتلا ہونے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
جیل حکام کے ذرائع کا اصرار ہے کہ نواز شریف بالکل خیریت سے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پرڈاکٹروں کی ٹیم ان کا بلڈ پریشر و شوگر چیک کرتی ہے۔