ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چار ممالک کے دورے پر پیر کو روانہ ہوں جن میں روس، چین، ایران اور افغانستان شامل ہیں۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل میں افغانستان جا رہا ہوں پھر ایران ،چین اور روس جاؤں گا، دورے کا مقصد وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہمسایہ ممالک سے بہترتعلقات کا فروغ ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس خطے کی ترقی کے لئے امن و استحکام ہونا ضروری ہے، تب ہی یہ خطہ آگے بڑھے گا، ہمسایہ ممالک کی لیڈر شپ سے رابطہ کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان تنازع صرف مذاکرات سے حل ہوسکتا ہے، اس ضمن میں عالمی برادری نے بھی پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا ہے، افغان مصالحتی عمل کے حوالے سے حالیہ پیشرفت بھی ملاقاتوں کا موضوع ہوگی، افغان تنازع کا حل افغانوں کے درمیان امن عمل سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ دورے میں تیزی سے تبدیل ہوتی علاقائی و بین الاقوامی صورتحال اور دوطرفہ اقتصادی تعاون اورترقی کا فروغ مذاکرات کا اہم موضوع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ دورے کا مقصد وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کا فروغ ہے، پاکستان متعلقہ ممالک کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقائی ممالک سے بہترتعلقات خارجہ پالیسی کا حصہ ہیں، امن و استحکام ہوگا تو سرمایہ کاری ہوگی، ملک ترقی کرے گا۔ انہوں نتے کہا کہ ہم علاقائی ممالک کے ساتھ دو طرقہ تجارت بڑھانا چاہتے ہیں اور خطے میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔
سیاسی رہنماؤں پر کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیس پی ٹی آئی نے نہیں بنائے، عدالتیں آزاد ہیں اور آزادانہ فیصلہ کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب والے ان لوگوں کو سمجھیں جو ہمیں تقسیم کر رہے ہیں، کاش اپوزیشن جو کہتی ہے اس پر عمل بھی کرے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری لانا ضروری ہے اس سے ملک کو فائدہ ہوگا، خوشحالی آنے پروسائل ہتھیاروں کی بجائےغربت کے خاتمے پرخرچ کرسکیں گے۔
’افغان تنازع صرف مذاکرات سے ہی حل ہوسکتا ہے‘
وزیر خارجہ کے دورے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیرخارجہ کل سے چار ملکی دورے پر روانہ ہورہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی وزیرخارجہ کے ہمراہ ہوں گی۔ وزیرخارجہ افغانستان، ایران، چین اور روس جائیں گے، وزیرخارجہ کا یہ علاقائی ممالک کا تین روزہ دورہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان متعلقہ ممالک کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جس میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، دورے کا مقصد وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کا فروغ ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ وزیر خارجہ کے دورے میں ہمسایہ ممالک سے دوطرفہ اقتصادی تعاون، ترقی کا فروغ اور تیزی سے تبدیل ہوتی علاقائی و بین الاقوامی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغان مصالحتی عمل کے حوالے سے حالیہ پیشرفت بھی ملاقاتوں کا موضوع ہوگی، افغان تنازع کا حل افغانوں کے درمیان امن عمل سے ہی ممکن ہے، عالمی برادری نے بھی پاکستان کے اس موقف کو تسلیم کیا ہے کہ افغان تنازع صرف مذاکرات سے ہی حل ہوسکتا ہے۔