اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم کبھی کسی کی جنگ نہیں لڑیں گے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم دوسروں کی جنگ نہیں لڑیں گے تو تباہ ہو جائیں گے۔
اسلام آباد میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں واضع کردوں ہم کبھی کسی کی جنگ نہیں لڑیں گے جو ہمیں ڈو مور کہہ رہے تھے آج ہماری مدد ان کو درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمان جب بھی ترقی کی اس نے اسلام کے اصولوں پر عمل کر کے ترقی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں قانون کی بالادستی تھی۔
انہون نے مزید کہا کہ کوئی نہیں سمجھتا تھا کہ پاکستان بنے گا۔ آج ہندوستان میں 20 کروڑ مسلمانوں کا کوئی لیڈر نہیں، قائداعظم نے کانگریس کے رہنماؤں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور علامہ اقبال مسلمانوں کے نظریاتی لیڈر تھے۔ ان کی خواہش تھی کہ وہ ایسا ملک بنائیں گے جو دنیا کے لیے مثال بنے اور دنیا کو معلوم ہو کہ اسلامی ریاست کیا ہوتی ہے۔
ان کہنا تھا کہ نبی پاک ﷺ صرف ہمارے پغمیر ہی نہیں بلکہ وہ ہمارے لیڈر بھی ہیں۔ دنیا میں کسی لیڈرنے وہ حاصل نہیں کیا جو ہمارے نبی ﷺ نےحاصل کیا مدینہ کی ریاست کے اصول عدل و انصاف تھے۔ مدینہ کی ریاست میں خلیفہ جواب دہ تھے۔ ،قانون کی حکمرانی کرنے والے ممالک ہی اگے بڑھ سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے جمہوری اصولوں سے آغاز کیا اور پھر بادشاہت کی جانب چلے گئے اور ترقی نہ کرسکے۔ آج مغرب کی ترقی کی وجہ یہی ہے کہ انہوں نے شروعات تو بادشاہت سے کی لیکن پھرجمہوریت کی طرف گامزن ہوگیا۔ جمہوریت کا مطلب ہی قانون کی حکمرانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم مغرب سے پیچھے رہ گئے ہیں کیونکہ مغرب کی طرح ہم نے جمہوریت کی پیروی نہیں کی۔ اگر ملک کو ترقی کےراستے پر گامزن کرنا ہے تو مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر عمل کرنا ہو گا۔