کے الیکٹرک کی مبینہ نااہلی، 7 سالہ بچہ زندگی کی بازی ہار گیا


کراچی: کے الیکڑک کی مبینہ غفلت کی وجہ سے ایک اور معصوم بچہ جان کی بازی ہار گیا۔

ہم نیوز کے مطاق اس مرتبہ غفلت کا نشانہ سات سالہ خضر جان بنا جو اشرف گوٹھ کا رہائشی تھا اور اپنے نانا کے گھر فیصل ٹاؤن ملنے آیا تھا۔

اہل علاقہ کے مطابق خضر گھر کے باہر کھیلنے گیا اور تاروں میں الجھنے کے بعد اسے کرنٹ لگ گیا جس کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی۔

اہل علاقہ کا موقف ہے کہ جس تار میں خضر پھنس گیا تھا اس کے ٹوٹنے کی اطلاع دی گئی تھی لیکن اسے ٹھیک نہیں کیا گیا۔

بچے کے والد کا کہنا ہے کہ وہ مبینہ نااہلی پر کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے تاکہ پھر کسی بچے کی جان ضائع نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ وہ بچے کا پوسٹ مارٹم کروانے جارہے ہیں جس کی نماز جنازہ کل پڑھائی جائے گی۔

دوسری جانب بچے کی کی ہلاکت پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے کی فوری رپورٹ مانگ لی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ کم عمر لڑکے کی جان کس کی غفلت سے گئی رپورٹ دیں، اس طرح سے ماؤں کی گود اجاڑنا انتہائی تکلیف دہ ہے۔

خیال رہے کہ یہ کے الیکٹرک کی مبینہ نااہلی کا پہلا واقعہ نہیں۔ کچھ عرصہ قبل بجلی کے تار گرنے سے 8 سالہ بچہ معذور ہوگیا تھا۔

تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دیا گیا تھا جس میں بتایا گیا کہ کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کا ٹرانسمیشن سسٹم بوسیدہ ہے اور اسی وجہ سے یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی کے علاقے احسن آباد میں ہائی وولٹیج تاروں کو تبدیل کرنے کے بجائے بار بار پیوند لگا کر بجلی فراہم کی جا رہی تھی، یہ بوسیدہ تاریں مستقبل میں بھی حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔

رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ کے الیکٹرک فوری طور پر خاندان کو 10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرے اور بچے کےعلاج اور مصنوعی بازو لگانے کے تمام اخراجات بھی اٹھائے۔

اس کے علاوہ رواں سال اکتوبر میں نیشنل ہائی وے پر 14 سالہ لڑکا ہائی ٹینشن وائر کی زد میں آکر جھلس گیا تھا۔


متعلقہ خبریں