لاہور: صدر مملکت عارف علوی نے دو روزہ دورے کے لیے لاہور آمد پر اضافی سیکیورٹی اور پروٹوکول لینے سے انکار کر دیا۔
صدر مملکت نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ لاہور ایئرپورٹ آمد پر میرے سیکیورٹی پروٹوکول میں 32 گاڑیاں منگوائی گئی ہیں، جب تک اضافی سیکیورٹی کو واپس نہیں بھیج دیا جاتا میں ایئرپورٹ پر ہی انتظار کروں گا۔
My continuous struggle to keep security but reduce protocol that inconveniences people. Am at Lahore airport and there are 32 cars to escort me waiting outside. Will wait until they are sent away before I move out
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) November 16, 2018
صدر مملکت کی جانب سے اظہار برہمی پر اضافی گاڑیوں کو واپس بھیج دیا گیا۔ صدر پانچ گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ گورنر ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور چوہدری سرور سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔
واضح رہے صدر عارف علوی اس سے قبل بھی سیکیورٹی حکام کی جانب سے دیے گئے پروٹول کے خلاف بولتے رہے ہیں۔
ستمبر میں صدر عارف علوی کو کراچی میں ایئرپورٹ سے لے کر ان کی رہائش گاہ تک وی آئی پی پروٹول دیا گیا تھا جس پر ان کے صاحبزادے عواب علوی نے بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
عواب علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں پروٹوکول کے باعث عوام کو پہنچنے والی تکلیف کی تصدیق کی اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔
Regret the inconvenience caused for the movement of @PresOfPakistan @ArifAlvi in Karachi – we tried the agencies to minimize it at best but seems that too is not enough – a lot needs to be done – and at the very moment @ArifAlvi sitting to sort this out – ASAP
— Awab Alvi (@DrAwab) September 14, 2018
صدر نے اپنے صاحبزادے کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے وضاحت دی تھی کہ انہوں نے سیکیورٹی حکام کو پروٹوکول دینے سے منع کیا تھا۔
صدر عارف علوی کے کوئٹہ کے حالیہ دورے کے دوران ایئرپورٹ سے انہیں 30 گاڑیوں کے قافلے کی صورت میں لے جایا گیا، دورے کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید، رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا اور سندھ اور بلوچستان کے گورنرز سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات ان کے ہمراہ تھیں۔
صدر کو دیے گئے 30 گاڑیوں کے پروٹوکول کے راستے میں آںے والی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی تھیں۔