اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹی گیشن ٹیم)جج بشیر کی احتساب عدالت نے بحریہ ٹاون اور انکے مالک ملک ریاض حسین اور انکے بیٹے کے تمام اثاثہ جات منجمد کرنے کا حکم دیا۔
حکم میں قومی احتساب بیورو کو حکم دیا گیا ہے کہ بحریہ ٹاون اور ملک ریاض حسین کے تمام خاندان کے تمام جائیدادیں ایک ہفتے میں منجمد کردی جائیں، تمام بڑے دفاتر کی جائیدادیں بھی منجمد کردی جائیں۔
القادر یونیورسٹی کیس، نیب نے شہزاد اکبر اور زلفی بخاری کو طلب کرلیا
ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے ان تمام جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں، ان میں بحریہ ٹاون دفاتر، بحریہ سینما، بحریہ سکول بلڈنگ، بحریہ مرکی اوربحریہ میڈیا ہاوس بھی شامل ہیں۔
عدالت نے ملک ریاض، علی ریاض ملک، فیصل سرور، ملک حبیب اور سیلمان خان کی تمام جائیدادیں اوربینک اکاونٹس منجمد کیے جارہے ہیں۔ بحریہ ٹاون کی تمام گاڑیاں، بینک اکاونٹس اور دفاتر کی جائیدادیں بھی منجمد کی جائیں گی، نیب کی ٹیم بحریہ ٹاون کے تمام اثاثوں کو اپنی تحویل میں لے گا۔
عدالت نے کمرشل بینکوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان کے کھاتوں کو منجمد کریں اور لین دین یا سرمایہ نکالنے کی اجازت نہ دیں۔ عدالت نے ان ملزمان کی ملکیتی جائیدادوں سے کرائے کی آمدنی حاصل کرنے کے لیے نیب کے ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر کو بطور رسیور بھی مقرر کیا تھا۔
احتساب عدالت کے حکم کے مطابق تمام بینک اکاونٹس، رینٹل امدنی اوراثاثوں کی تمام ملکیت نیب کے چلی جائے گی۔ نیب کی ٹیم سات دنوں کے اندر احتساب عدالت میں عمل درامد رپورٹ پیش کرے گی۔
موقف کیلیے ہم انویسٹی گیشن ٹیم بحریہ ٹاون کی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ ان کا موقف سامنے آسکے، پیغام چھوڑنے کے باوجود بحریہ ٹاون کی انتظامیہ کے جواب کا انتظار ہے۔